ترکی : کردوں کے حملے‘ کرنل سمیت 31 اہلکار ہلاک‘ پاکستان کی مذمت

استنبول+اسلام آباد+لاہور (رائٹرز+نوائے وقت رپورٹ+ سٹاف رپورٹر) ترکی میں کردستان ورکرز پارٹی کے جنگجوﺅں کے حملوں اور جھڑپوں کے دوران 31سکیورٹی اہلکارہلاک اور 6 زخمی ہوگئے۔ رائٹرز کے مطابق جنگجو گروپ کی قریبی نیوز ویب سائٹ پر ”پی کے کے“ نے صوبہ حاکری کے ضلع گاردیشیا میں ہونیوالی جھڑپوں میں 31اہلکار ہلاک ہوئے اور ان اہلکاروں میں ایک ترک لیفٹیننٹ کرنل بھی شامل تھا۔ ویب سائٹ کے مطابق ہلاکتوں میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔ پاکستان نے ترکی میں دہشتگرد حملے کی مذمت کی ہے۔پاکستان نے ترکی میں چھ ستمبر کو کی گئی دہشت گردی کی اس کارروائی کی سخت مذمت کی ہے جس میں ترک فوجی مارے گئے۔ دفتر خارجہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کی یہ بزدلانہ کارروائی ترک قوم کو مزید مستحکم کرے گی اور دہشت گردی کے خلاف اس کے عزم کو مزید تقویت بخشے گی۔ ترجمان نے اس واردات کے متاثرہ خاندانوں سے اظہار تعزیت کرتے ہوے کہ پاکستان ترک بھایﺅں کا درد محسوس کر سکتا ہے کیونکہ پاکستانی قوم خود دہشت گردی کا شکار رہی ہے۔شہباز شریف نے ترکی کے جنوب مشرقی صوبے میں دہشت گردی کے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ترکی کے صدر رجب طیب اردگان سے دہشت گردی کے واقعہ میں ترک فوجیوں کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے بم دھماکوں میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے عوام ترک عوام کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں اور مشکل کی گھڑی میں ترک عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔


کرد جنگجو

ای پیپر دی نیشن