کراچی (کرائم رپورٹر) کراچی کے علاقے میٹرول میں رینجرز نے ٹارگٹڈ آپریشن میں کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے تین دہشت گردوں کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا ۔ رینجرز کے ترجمان کے مطابق گرفتار شدگان میں شیریں عرف استاد، اختر اور یار ربانی شامل ہیں اور انہوں نے ڈی ایس پی عبدالمجید اور تھانہ انچارج شفیق تنولی کے قتل میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا ہے۔خفیہ اداروں نے شہر میں بھتہ خوری کے متعلق رپورٹ اعلیٰ حکام کو ارسال کر دی۔ جس کے بعد شہر میں بھتہ خوروں کے خلاف فیصلہ کن کاروائی شروع کرنے کی تےاریاں کر دی گئی ہیں ۔ ذرائع کے مطابق 18 بھتہ خور گروپ سر گرم ہیں جو اہم بازاروں ، فیکٹریوں اور دکانداروں سے تاحال بھتہ وصولی میں مصروف ہیں ۔ 10بھتہ خوروں کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے ، 4 گینگ وار ، 2 کا مذہبی تنظیم اور 2 کا کالعدم امن کمیٹی سے ہے۔ بھتہ خورماہانہ کروڑوں روپے وصول کر نے کے بعد بیرون ملک بھجواتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اویس ساجد 400 کوارٹر رضویہ سے بھتہ خوری کا نیٹ ورک چلاتا ہے اور اسکا تعلق سیاسی جماعت سے ہے۔ عابد عرف سموسہ ولد منور 400 کوارٹر ،رضویہ سیاسی، محمد آصف عرف رضا ناظم آباد سیاسی ، محمد عامر گلبہارسیاسی، اکرم پالش والالیاقت آباد سیاسی، جاوید کانیہ سکندر آباد سیاسی ، شاہد بکک حاجی مراد گوٹھ گلبہارکالعدم پیپلز امن کمیٹی، سلیم بلوچ حاجی مراد گوٹھ گلبہار پیپلز امن کمیٹی ، بابر نعیم الدین فیڈرل بی ایریا بلاک7 جوہر آباد سیاسی ، عارف خان مچھر کالونی ڈاکس سیاسی، محمد حنیف جٹ لین بریگیڈ مذہبی جماعت، فرحان عرف پپا ، رفیق بلوچ ولد سولجرز بازار لیاری گینگ وار، ذوالفقار مگسی تھارو لین سولجرز بازار گینگ وار، موسیٰ بلوچ تھارو لین سولجرز بازار گینگ وار شامل ہیں ۔
کراچی/ دہشت گرد گرفتار