شوال: پاکستانی ڈرون ’’براق‘‘ کا پہلا حملہ‘ 3 اہم دہشت گرد ہلاک‘ کمپائونڈ تباہ

Sep 08, 2015

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) پاکستانی ساختہ ڈرون طیارے ’’براق‘‘ کے پہلے حملے میں تین انتہائی مطلوب دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ آئی ایس پی آر کے سربراہ میجر جنرل عاصم باجوہ نے ٹوئٹر پر اپنے مختصر پیغام میں بتایا پاکستان کے ڈرون طیارے ’’براق‘‘ نے گزشتہ صبح شمالی وزیرستان کی وادی شوال میں دہشت گردوں کے ایک کمپائونڈ کونشانہ بنایا اور اس حملے میں تین اہم دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق یہ پہلی مرتبہ ہے دیسی ساختہ ڈرون کو وادی شوال میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملے میں استعمال کیا گیا۔ بی بی سی کے مطابق قبائلی علاقوں میں امریکی جاسوس طیاروں کے ذریعے شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا آغاز 2004ء میں ہوا تھا جو اب بھی جاری ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اب تک ان حملوں کی تعداد 400 تک پہنچ گئی ہے۔ ان کارروائیوں میں عام شہریوں کی ہلاکت کی اطلاعات بھی ملتی رہی ہیں تاہم بیشتر واقعات میں اہم پاکستانی اور غیرملکی شدت پسند کمانڈر بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اے این این کے مطابق شمالی وزیرستان کی وادی شوال میں پاکستانی ساختہ ڈرون ’’براق‘‘ نے کالعدم تحریک طالبان کا کمپاؤنڈ تباہ کردیا اور مارے جانے والے طالبان کے اہم کمانڈر ہیں۔ لیزر گائیڈڈ میزائل سے لیس ڈرون طیارہ 20 سے 22 ہزار فٹ بلندی پر پرواز کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے اور اپنے ہدف پر عقاب کی نظر رکھتا ہے، ڈرون طیارے کا کامیاب تجربہ رواں سال مارچ میں کیا گیا تھا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاکستان نے باقاعدہ طور پر اپنے ڈرون سے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کردیا ہے، وادی شوال میں ہلاک ہونے والے ہائی پروفائل دہشتگرد ہیں۔ وادی شوال شمالی وزیر ستان کی دشوار ترین وادی ہے، جہاں پاک فوج زمینی کارروائی میں مصروف ہے اور دہشتگردوں پر فضائی حملے بھی کئے جارہے ہیں، لیزر گائیڈڈ میزائل سے لیس ڈرون براق کی شمولیت سے پاک فوج کو دہشت گردوں کے خاتمے میں مدد ملے گی۔ امریکہ اسرائیل اور روس کے بعد پاکستان دنیا کا چوتھا ملک بن گیا جو ڈرون طیارے براق کی مدد سے زمین پر موجود ہدف کو سو فیصد صحیح نشانہ لگانے کی ٹیکنالوجی سے لیس ہو چکا ہے۔ صباح نیوز کے مطابق شمالی وزیرستان کی وادی شوال میں کارروائی خفیہ اطلاعات پر اور دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کی گئی اور مرنے والے تینوں اہم طالبان رہنما تھے۔ براق کا پہلی مرتبہ 2009ء میں تجربہ کیا گیا تھا اور اسے باقاعدہ طور پر 2013ء میں پاک فوج کے حوالے کیا گیا۔

مزیدخبریں