تبت بھارت سے متصل چین کے زیر انتظام خود مختار علاقہ ہے ،یہ دنیا بھر میں اپنے پگوڈاز کے حوالے سے جانا جاتا ہے تبت آٹھ ستمبر انیس سو پینسٹھ کو آزاد ہوا تھا ،آزادی کی گولڈن جوبلی منانے کی تقریب تبت کے دارالحکومت لہاسہ کے معروف پگوڈاپوٹالہ ہاؤس کے باہر منعقد کی گئی ،تقریب میں بیس ہزار سے زیادہ مقامی افراد کے ساتھ چینی نائب وزیر اعظم اور فوج کے کمانڈر بھی موجود تھے.چائینیز نیشنل کمیٹی کے چیئر مین لو زینگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ تبت جو مذہبی تفرقہ بازی میں ڈوبا ہوا پسماندہ علاقہ تھا آج ایک ترقی یافتہ اور سوشلسٹ علاقہ ہے جس کی فی کس آمدنی میں پچاس برس کے دوران پانچ سو چونسٹھ گنا اضاٖفہ ہوا ہے،ان کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی ،جغرافیائی اور دفاعی ہر لحاظ سے تبت چین کیلیے انتہائی اہم ہے. تبت میں بدھ مت کے ماننے والوں کی اکثریت ہے اور وہاں کے مذہبی رہنما دلائی لامہ بھارت نواز پالیسیوں کی وجہ سے جانے جاتے ہیں ،تبت ،لداخ اور کے ٹو کا علاقہ دنیا کی چھت بھی کہلاتا ہے.