اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نیوز ایجنسیاں) قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے رہنما میر قاسم علی کو متحدہ پاکستان سے محبت کی پاداش میں پھانسی دینے کے خلاف قرارداد مذمت کو اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت اجلاس میں جماعت اسلامی کے رہنما شیر اکبر خان ایڈووکیٹ نے جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے رہنما میر قاسم علی کو متحدہ پاکستان سے وفاداری کی پاداش میں سزائے موت دینے کے خلاف قرارداد مذمت پیش کی۔ قرارداد میں بنگلہ دیشی حکومت کی جانب سے سیاسی مخالفین کو انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں پھانسی دینے کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی اور حکومت پاکستان سے بنگلہ دیش میں سیاسی مخالفین کو سزائے موت دینے کے اس سنگین معاملے کو تمام عالمی فورمز پر اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا۔ مسلم لیگ، پاکستان پیپلزپارٹی، پاکستان تحریک انصاف، متحدہ قومی موومنٹ، جماعت اسلامی ، جمعیت علمائے اسلام (ف) ،قومیت پرست جماعتوں سمیت تمام ارکان نے اتفاق رائے سے قرارداد کو منظور کر لیا بعدازاں نکتہ اعتراض پر ایم کیو ایم کے رکن عبدالرشید گوڈیل نے کہا کہ قومی اسمبلی کا آغاز قومی ترانہ سے ہونا چاہئے احتساب گھر سے شروع کرنے کی ضرورت ہے۔ کسی اور پر انگلی اٹھانے کے بجائے اپنا احتساب کرے۔ سابق سپیکر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے بھی اجلاس کی کارروائی کے آغاز میں ارکان سے کھڑے ہو کر اجتماعی طور پر قومی ترانہ پڑھنے کی تجویز کی حمایت کی۔ آئی این پی کے مطابق قومی اسمبلی میں حکومت کی جانب سے قوانین محصول ترمیمی آرڈیننس 2016پیش کردیا گیا،متحدہ اپوزیشن کی طرف سے آرڈیننس کی شدید مخالفت کرتے ہوئے ایوان سے واک آئوٹ کردیا،پی پی کے پارلیمانی لیڈر سید نوید قمر نے کہا کہ حکومت آمرانہ طرز حکومت کے فیصلے کر رہی ہے،اسمبلی کے اختیارات کو پامال کرکے آرڈیننس لائے جارہے ہیں، اسمبلی کو آرڈیننس فیکٹری بنا دیا گیا۔ آرڈیننس کو مسترد کرتے ہیں، آفتاب احمد شیرخان پائو نے کہا کہ پارلیمان کے ذریعے قانون سازی کی جائے،غلام احمد بلور نے کہا کہ افسوس ہوا کہ حکومت آرڈیننس لیکر آئی یہ اس ایوان کا استحقاق مجروح کرنے کے مترادف ہے۔ سید نوید قمر نے آرڈیننس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہی کرنا ہے تو پھر اسمبلی کی کیا ضرورت ہے، وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ گھریلو استعمال کے کنکشن پر پابندی نہیں ہے تاہم اس کے لئے اپنی باری اہم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں گیس کی قلت میں نمایاں بہتری آئی ہے، گیس کے نئے کنکشنز ’’پہلے آئیے پہلے پائیے‘‘ کی بنیاد پر دیئے جارہے ہیں‘ 2011ء میں گیس کے نئے کنکشنز پر لگائی گئی پابندی ہٹانے کے حوالے سے سفارش کردی ہے‘ حکومت نے خطے کے دیگر ممالک کی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا پاکستان سے تقابلی جائزہ قومی اسمبلی میں پیش کردیا ہے‘ بھارت میں پٹرول کی قیمت پاکستان کے مقابلے میں 34 فی لٹر ‘ بنگلہ دیش 50 روپے فی لٹر زیادہ ہے‘ بھارت میں ڈیزل کی قیمت پاکستان کے مقابلے میں 13 روپے فی لیٹر زیادہ ہے۔
پارلیمنٹ کو ’’آرڈیننس فیکٹری‘‘ بنا دیا گیا، اپوزیشن کا احتجاج، واک آئوٹ
Sep 08, 2016