کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) کراچی میں شارع فیصل پر کرپشن کیخلاف احتجاج کرکے بدترین ٹریفک جام کا باعث بننے پر پولیس نے تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا کو گرفتار کر لیا۔ ائرپورٹ تھانے منتقل کر دیا اور مقدمہ درج کر لیا گیا تاہم رات گئے شخصی ضمانت منظور کرلی گئی۔ شخصی ضمانت ان کے ڈرائیور شیر خان نے دی۔ بتایا گیا ہے فیصل واوڈا کی قیادت میں کارکنوں کے احتجاجی مظاہرے کی وجہ سے شارع فیصل کراچی پر اس دوران ایک حاملہ خاتون ہسپتال نہ پہنچ پانے کی وجہ سے گاڑی میں ہی دم توڑ گئی۔ کئی گھنٹوں تک بدترین ٹریفک جام رہا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج کیا‘ آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی۔ بتایا گیا ہے کہ شارع فیصل پر دوپہر 3 بجے سے فیصل واوڈا کی قیادت میں تحریک انصاف کے کارکن‘ سٹیل ملز ملازمین اور تحریک نوجوانان پاکستان کے کارکن کرپشن کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کر رہے تھے۔ جس کی وجہ سے شدید ٹریفک جام میں لوگ کئی گھنٹے تک پھنس گئے۔ اس دوران ایک حاملہ خاتون ہسپتال نہ پہنچ پانے کی وجہ سے گاڑی میں ہی دم توڑ گئی۔ ایس ایس پی انوار رائو نے فیصل واوڈا کو حراست میں لیا اور ٹریفک جام کو ختم کرایا۔ فیصل واوڈا نے مظاہرین سے جیسے ہی خطاب ختم کیا ایس ایس پی علیم رائو انوار پہنچ گئے اور انہیں گرفتار کرلیا۔ علاوہ ازیں پی ٹی آئی کے رہنما نعیم الحق نے کہا ہے کہ میں خود 4گھنٹے ٹریفک جام میں پھنسا رہا ہوں۔ فیصل واوڈا نے عوام کو اذیت میں رکھا میں اسکی مذمت کرتا ہوں۔ فیصل واوڈا کی غیرذمہ دارانہ حرکت پر معذرت چاہتا ہوں۔ فیصل واوڈا کیخلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے۔ تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل نے کہا کہ فیصل واوڈا کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں۔ تحریک انصاف کا فیصل واوڈا کی مہم سے کوئی تعلق نہیں۔ قبل ازیں فیصل واوڈا کے خلاف تھانہ ائرپورٹ میں مقدمہ درج کیا گیا۔ قبل ازیں کراچی میں بدترین ٹریفک جام پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آئی جی کو ہدایت کی کہ شہر میں ٹریفک کھلوائیں‘ سیاسی جھنجلاہٹ نکالنے کیلئے شہریوں کو تکلیف دی جا رہی ہے۔ ٹریفک جام کرنیوالوں کو ہٹایا جائے۔ علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چودھری نے کہا ہے کہ فیصل واوڈا نے ثابت کر دیا کہ وہ بھی انتشار پھیلانے میں مہارت رکھتے ہیں۔ انصاف اینڈ کو کبھی اس ملک کے خیرخواہ نہیں ہو سکتے۔ عمران کے بعد فیصل واوڈا نے بھی اسکا ثبوت دیدیا۔ جیسا انکا کپتان ویسے ہی کھلاڑی ہیں۔ وقت آ گیا ہے کہ قانون ہاتھ میں لینے والوں سے بازپرس کی جائے۔