مقبوضہ جموں و کشمیر میں آٹھ جولائی سے شروع ہونے والی بھارتی ریاستی دہشتگردی کم نہ ہوسکی. کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سرینگر، بارہ مولا، سوپور، شوپیاں، اسلام آباد، کلگام، پلواما اور کپواڑا میں ہزاروں کشمیریوں نے بھارتی مظالم کے خلاف ریلیاں نکالیں.
اپنا حق مانگنے پر بھارتی فوج آپے سے باہر ہو گئی، مختلف جگہوں پر شدید جھڑپوں کے نتیجے میں متعدد کشمیری زخمی ہوگئے، پلواما میں مقامی پنڈت نے بھی کشمیریوں کے احتجاج میں شرکت کی۔ کلگام میں آنسو گیس کا شیل لگنے سے چالیس سالہ خاتون شدید زخمی ہو گئیں۔ نامعلوم افراد نیشنل کانفرنس پارٹی رہنماء عبدالرشید خاندے کے گھر پر تعینات سیکورٹی گارڈز سے اسلحہ چھین کر فرار ہو گئے۔
کشمیری میڈیا کے مطابق بھارتی مظالم میں روزانہ کی بنیاد پر ایک سو ساٹھ سے زائد کشمیری زخمی ہو رہے ہیں جبکہ دو ماہ کے دوران دس ہزار کشمیری بھارتی مظالم کا نشانہ بنے، صرف پنتالیس سو افراد پیلٹ گن کے چھرے لگنے سے زخمی ہوئے، سات سو پچاس افراد سے ان کی بینائی چھین لی گئی جبکہ تین سو تنتالیس افراد بھارتی فوج کی گولیوں کا نشانہ بنے.