قومی اسمبلی کی پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی نے پانامہ معاملے پر اجلاس میں عدم شرکت پر سیکرٹری خارجہ، ڈی جی ایف آئی اے،گورنر سٹیٹ بنک، چیئرمین سکیورٹی ایکسچینج کمشن کو سمن جاری کردیا،کمیٹی نے افسران کی عدم شرکت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افسران کا نہ آنا پارلیمنٹ کی توہین ہے،کابینہ کے اجلاس سے بھی پی اے سی اہم ہے،ہمارے نرم رویئے کو ہماری کمزوری سمجھا جارہا ہے۔ قومی اسمبلی کی پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سید خورشید شاہ کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں پانامہ لیکس معاملے پر چیئرمین ایف بی آر،ڈپٹی گورنرسٹیٹ بنک،نیب حکام اور سکیورٹی ایکسچینج کمشن حکام نے پانامہ معاملے پر بریفنگ دی۔اجلاس سے قبل چیئرمین کمیٹی خورشید شاہ نے کہاکہ کمیٹی کے نوٹس میں ڈاکٹر عذرا افضل پچوہو کا نام نہیں ہے،اس سے پہلے نام موجود ہوتا تھا آج کیوں نہیں ہے۔یہ اجلاس ضابطہ224 پر بلایاگیا ،ابھی مجھے خط ملا ہے کہ سٹیٹ بنک کے گورنر نہیں آئے۔ وزیراعظم کے ساتھ ہونے کی اطلاع ہے،وزیراعظم نے سندھ جانا تھا،آج کے دن یہ پیغام ملنا درست نہیں،پارلیمنٹ کے اتنے بڑے فورم کو بائی پاس کرنا درست نہیں۔ پی اے سی سیکرٹریٹ گورنرسٹیٹ بنک کو نوٹس جاری کرے،کمیٹی میں کسی بھی ادارے کا چیف یا سربراہ نہ آیا تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔کمیٹی نے ایس ای سی پی کے چیئرمین کی عدم موجودگی پر بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم سیکرٹریٹ کی جانب سے یہ نوٹیفیکشن ہوا ہے کہ کابینہ کے اجلاس کو بھی چھوڑ کر پی اے سی میں شرکت کرنی چاہیے،یہ پارلیمنٹ کی توہین ہے۔ اگر ہم پیار کا رویہ اپناتے ہیں تو اس کو غلط مت سمجھا جائے،پی اے سی سیکرٹریٹ نے بتایا 4اداروں کے سربراہان نہیں آئے۔جس پر کمیٹی نے کہا کہ اگر ہم کسی سے پوچھتے ہیں تو وہ کہتا ہے کہ میں سربراہ سے پوچھتا ہوں،ڈی جی ایف آئی اے کی ذمہ داری تھی کہ وہ آتے،ایڈیشنل سیکرٹری کو بھیج دیا جاتا ہے،ڈی جی ایف آئی اے پی اے سی کو جوابدہ ہے،ہم نے کبھی بھی عزت دار لوگوں کی دل آزاری نہیں کی۔جنید انوار چوہدری نے کہا کہ جو افسران پی اے سی میں نہیں آئے ان کو سمن جاری ہونا چاہیے۔کمیٹی نے پی اے سی سیکرٹریٹ کو نہ آنے والے افسران کو سمن جاری کرنے کی ہدایت کردی۔شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ ہم بھی اکثر نہیں آتے اور شیڈول اجلاس بھی کینسل کردیتے ہیں،ہمیں سمن کی جگہ نوٹس بھیج دینا چاہیے۔چیئرمین کمیٹی خورشید شاہ نے کہا کہ میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ نوٹس بھیج دیں مگر کمیٹی نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ سمن بھیجا جائے،کمیٹی نے اگلا اجلاس 20ستمبر کو طلب کرلیاگیا،تمام افسران کو شرکت کرنے کی ہدایت کردی۔
پانامہ لیکس: پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کے اجلاس میں نہ آنے پر سیکرٹری خارجہ، ڈی جی ایف آئی اے ، گورنر سٹیٹ بنک کو سمن جاری
Sep 08, 2016 | 19:24