حکومت اگر قانون پر عملدرآمد نہیں کرواسکتے تو پولیس اور دیگر محکمے بندکر دیں یا پھر انکی نجکاری کر دیں سپریم کورٹ

اسلام آباد (آن لائن )سپریم کورٹ نے قتل میں ملوث ملزم عمران کی درخواست ضمانت خارج کرتے ہوئے مقدمہ کا ٹرائل جلد مکمل کرنے کا حکم دیدیا ،ملزم عمران پر 21 جنوری 2017 تھانہ پھندو ضلع پشاور میں ودود نامی شخص کے قتل کا الزام تھا ۔ کیس کی سماعت جسٹس دوست محمد خان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ دوران سماعت جسٹس دوست محمد خان نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ تحقیقات اپریل 2017میں مکمل ہوئیں اب تک چالان کیوں دبایا ہوا تھا؟اگر قانون پر عملدرآمد نہیں کرواسکتے تو پولیس اور دیگر محکمے بندکر دیں یا پھر انکی نجکاری کر دیں ،چالان پراسکیوشن کو جمع کروایا گیا کورٹ کو نہیں ۔پولیس والے مقدمات کو دبائے رکھتے ہیں۔ تھانے کوغیر آباد نہیں ہونے دیتے،لین دین ہوتا رہتا ہے انکی گاڑیاں اور تھانے چلتے رہتے ہیں۔ سرکاری وکیل کا کہنا تھا ملزمہ ثمینہ نے عمران کے ساتھ ملکر ودود نامی شخص کے قتل کا منصوبہ بنایا۔ملزم عمران نے قتل کے لیے مسکین نامی شخص کو دو لاکھ جبکہ مسکین نے مراد علی کو ساٹھ ہزار کی اجرت کے عوض ہائیر کیا۔ بعد ازاں عدالت نے ملزم کے وکیل کی جانب سے درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کردی ۔
سپریم کورٹ

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...