لاہور (خصوصی نامہ نگار)تنظیم اتحادا مت پاکستان کے چیئرمین محمد ضیاءالحق نقشبندی کی اپیل پر تنظیم کے شریعہ بورڈکے 50سے زائد مفتیان کرام نے روہنگیا کے مظلوم مسلمانوں کی حماےت میں شرعی اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ قرآن وسنت کے احکامات کے مطابق روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر خاموش رہنا سخت گناہ ہے۔برما میں ہونے والے مظالم مسلمانوں کے قتل عام پر مسلم حکمرانوںکی خاموشی عذاب الٰہی کو دعوت دےنے کے مترادف ہے۔امت مسلمہ ایک جسم کی مانند ہے ۔ دنیاکا ہرمسلمان روہنگیائی مسلمانوں پر مظالم کے خلاف سراپا احتجاج بن جائیں۔برما لہولہو ہے بیدردی سے قتل ہونی والی مائیں، تڑپتے بچے ،بے حسی کی چادر اوڑھے سویا عالمی ضمیر اب تو جا گ جائے۔حسینہ واجد ٹرمپ اور آنگ سانگ سوچی نہ بنیں۔ان کیلئے اپنے ملک کی سرحد کھول دیں ۔ مظلوموں کیلئے خیمہ بستیاں بنانا بنگلہ دیش کی حکومت پر قرآن وسنت کی روشنی میں فرض ہے۔ روہنگیا کے بے گناہ مسلمانوں کے قتل عام کو رکوانے کے لئے پاکستان سمیت تمام اسلامی ممالک اپنے سفارتخانے بند کر دیں۔ برما کی قاتل حکمران اورامن کی نام نہاد علمبردار آنگ سانگ سوچی سے فوری طور پر نوبل ایوارڈ واپس لیا جائے۔اقوام متحدہ بے حسی ختم ہونے تک برما کی رکنیت معطل کرے۔ پاکستان اقوام متحدہ میں برما میں مظالم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرے۔عالمی میڈیا یہودیوں کے شکنجے سے باہر نکل کر برما میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی اور قتل وغارت بارے دنیا کو آگاہ کرے۔ پاکستان کے حکمران طیب اردوگان جیسے بنیں تو عوام آج بھی ٹینکوں کے سامنے لیٹ جانے کو تیار ہیں۔ طیب اردگان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جن کا غیرت مندانہ طرزعمل دیگر اسلامی ممالک کے حکمرانوں کے لےے مشعل راہ ہے۔تنظیم اتحادا مت پاکستان کے شریعہ بورڈ کے 50سے زائد جن مفتیان کرام نے اجتماعی فتویٰ جاری کیا ان میںمحقق العصر مفتی محمد خان قادری ،علامہ خلیل الرحمن قادری ، مفتی پیر سید کرامت علی ،مفتی ابوبکر اعوان ،مفتی مسعود الرحمن ،علامہ مفتی محمدطاہر تبسم قادری ،مفتی خلیل احمد یوسفی،مفتی گل احمد عتیقی ،مفتی گلزار احمد نعیمی،مفتی انتخاب احمد نوری،مفتی محمد فیصل ، مفتی محمد عبدالستار سعیدی ، مفتی خضرالاسلام ،مفتی محمد صادق فریدی،مفتی انوار علوی،مفتی محمد نعیم صابری،مفتی محمد ارشد نعیمی ،مفتی محمد اعجاز فریدی،مفتی محمد ہاشم ،مفتی محمد فیصل ندیم ،مفتی مشتاق نعیمی،مفتی عرفان اللہ سیفی،مفتی حافظ عرفان اللہ ،مفتی امتیاز احمد قادری،مفتی محمد اکمل مفتی محمد رضوان ،مفتی ضمیر احمد مرتضائی،مفتی اصغر حسین شاہ،مفتی حافظ محمد کوکب نورانی،مفتی محمد اسماعیل،مفتی نور احمد،مفتی حافظ شید شکور حسین ،مفتی حافظ محمد رضوان،مفتی حافظ اسرار الٰہی ،مفتی حافظ محمد وسیم ،مفتی شہزاد احمد نقشبندی،مفتی حافظ بلال فاروق،مفتی محمد امان اللہ شاکر،مفتی حافظ عرفان اللہ ،مفتی لیاقت علی صدیقی ،مفتی میاں غوث علی قصوری، مفتی محمد عارف نقشبندی، مفتی اللہ بخش محمدی سیفی ، ڈاکٹرمفتی محمد عمران انور نظامی، مفتی محمد ندیم قمر، مفتی سیّد شہباز احمد شاہ، مفتی محمد آصف نعمانی،مفتی محمد سہیل ، مفتی محمد رضا کونین،،مفتی محمد یٰسین محمدی سیفی،مفتی حبیب الرحمن مدنی، مفتی حافظ محمد عثمان نوشاہی،مفتی محمد وقاص سلطانی اوردیگر شامل ہیں۔
50 مفتیان کا فتویٰ