فنڈنگ کیس :الیکشن کمشن نے تحریک انصاف کو 11ستمبرتک ریکارڈ پیش کرنے کا آخری موقع دے دیا

اسلام آباد (خصوصی نمائندہ /وقائع نگار /نمائندہ نوائے وقت )اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کو غیر ملکی فنڈنگ کے ذرائع الیکشن کمشن کو فراہم کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ جج جسٹس محسن اختر کیانی نے الیکشن کمشن کو غیر ملکی فنڈنگ کیس کی کارروائی سے روکنے کی درخواست پر سماعت کی۔عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد حکم دیا کہ تحریک انصاف الیکشن کمشن کو 2 ہفتوں میں فارن فنڈنگ سے متعلق تفصیلات فراہم کرے۔سماعت کے دوران تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹر انور منصور نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمشن دائرہ اختیار سے تجاوز کر رہا ہے جب کہ الیکشن کمشن نہ عدالت ہے اور نہ ہی ٹریبونل۔ الیکشن کمشن کے یکم اپریل کے حکم پر فارن فنڈنگ کی تفصیلات دینے کو تیار ہیں تاہم فنڈز کی دستاویزات کسی دوسری پارٹی کو دینے کا حکم نہیں دیا جاسکتا۔الیکشن کمشن کو پابند بنایا جائے کہ فارن فنڈنگ کی دستاویزات اکبر ایس بابر یا کسی اور کو فراہم نہ کی جائیں۔اکبر ایس بابر کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ آئین کے تحت ہر سیاسی جماعت فنڈز کے ذرائع بتانے کی پابند ہے اور کوئی بھی شہری الیکشن کمشن سے کسی بھی جماعت کے فنڈز ذرائع پوچھ سکتا ہے۔عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد تحریک انصاف کو غیر ملکی فنڈنگ کی تفصیلات الیکشن کمشن کو فراہم کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے الیکشن کمشن کو بھی ہدایت کی کہ فارن فنڈنگ کی دستاویزات درخواست گزار اکبر ایس بابر یا کسی اور کو نہ دی جائیں۔ عدالت نے کہا الیکشن کمشن دستاویزات پر قانون کے مطابق کارروائی کرے۔ خیال رہے کہ تحریک انصاف کی غیرملکی فنڈنگ سے متعلق الیکشن کمشن میں منحرف رہنما اکبر ایس بابر کی درخواست زیر سماعت ہے جبکہ الیکشن کمشن کو درخواست پر سماعت سے روکنے کے لئے تحریک انصاف نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ الیکشن کمشن کے وکیل نے کہا ہے کہ ہمارے پاس یہ اختیار ہے کہ معلوم کرسکیں کہ کسی بھی جماعت کی فنڈنگ کے ذرائع ممنوع ہیں یا نہیں۔ادھر تحریک انصاف نے ایک بار پھر پارٹی فنڈنگ کا ریکارڈ پیش نہ کیا، الیکشن کمشن نے 11 ستمبر تک ریکارڈ پیش کرنے کا ایک بار پھر آخری موقع دے دیا۔ اکبرایس بابر کی درخواست پر پارٹی فنڈنگ کیس کی سماعت ہوئی تو تحریک انصاف کے وکیل فیصل چوہدری نے درخواست کی کہ معاملہ ہائی کورٹ میں زیرسماعت ہونے کے باعث سماعت ملتوی کردی جائے۔ چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ اگر ہائی کورٹ نے حکم امتناعی جاری کیا تب کارروائی روک دیں گے۔ اگر حکم امتناعی موجود نہیں تو کارروائی آگے بڑھانا ہوگی۔ پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ پارٹی فنڈنگ کا ریکارڈ سپریم کورٹ میں جمع کراچکے ہیں جہاں الیکشن کمشن بھی فریق ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا سمجھ نہیں آتی پی ٹی آئی ہمارے حکم کی تعمیل کیوں نہیں کرتی، جو ریکارڈ سپریم کورٹ میں پیش کیا گیا ہے وہ 11 ستمبر تک الیکشن کمشن میں جمع کرایا جائے۔دوسری جانب سپریم کورٹ نے عمران خان اور جہانگیر خان ترین نااہلی کیس سماعت کیلئے 12 ستمبر کی تاریخ مقرر کر دی۔ سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ کرے گا۔ رجسٹرار آفس نے عمران خان‘ جہانگیر ترین‘ حنیف عباسی اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن