اسلام آباد/بیجنگ(سٹاف رپورٹر/صباح نیوز) وزیر خارجہ خواجہ آصف اہم مشاورت کیلئے خصوصی طیارہ کے ذریعہ دورہ چین پر روانہ ہو گئے ہیں۔ آج جمعہ کے روز وہ چینی ہم منصب سمیت، چین کی اہم قیادت کے ساتھ ٹرمپ انتظامیہ کی جنوبی ایشیاءو افغانستان کیلئے نئی پالیسی پر تبادلہ خیالات کریں گے۔ خیال رہے کہ اس نئی پالیسی میں امریکہ نے بھارت کو افغانستان کے اندر اہم کردار سونپا ہے۔ مشیر قومی سلامتی ناصر خان جنجوعہ بھی ان کے ساتھ ہیں۔ چین سے واپسی پر وزیر خارجہ ایران کا دورہ کریں گے جہاں ان کی ایرانی صدر حسن روحانی اور وزیر خارجہ جواد ظریف کے ساتھ الگ الگ ملاقاتیں ہوں گی اور افغان مسئلہ کے سیاسی حل پر تبادلہ¿ خیالات کیا جائے گا۔دریں اثناءچین نے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان کے وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف کے دورے سے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔بیجنگ میں معمول کی نیوز بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزارت خارجہ کے ترجمان گنگ شانگ نے کہا کہ چین اور پاکستان آزمودہ تذویراتی شراکت دار ہیں۔انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں نے معمول کے اعلی سطح کے تبادلوں اور تعمیری تعاون کے ساتھ دوطرفہ تعلقات میں ٹھوس پیش رفت کا سلسلہ برقرار رکھا ہے۔ترجمان نے کہا کہ خواجہ آصف کا دورہ ایک اور اہم رابطہ ہو گا جس سے نہ صرف دونوں ملکوں کے درمیان اتفاق رائے سے طے پانے والے تعاون کے معاملات پر عملدرآمد میں مزید پیش رفت ہو گی بلکہ اس عملی تعاون کو بھی وسعت ملے گی جس کا محور چین پاکستان اقتصادی راہداری ہے۔
خواجہ آصف اور مشیر قومی سلامتی ناصرجنجوعہ چینی قیادت کیساتھ اہم مشاورت کیلئے بیجنگ پہنچ گئے
Sep 08, 2017