چنیوٹ؍چناب نگر (رپورٹ/شہزادہ محمد اکبر/احسن رضوان عثمانی) انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے زیر اہتمام مرکز ختم نبوت جامعہ عثمانیہ میں31ویں سالانہ انٹرنیشنل ختم نبوت کانفرنس روایتی جوش و خروش سے شروع ہو گئی، مختلف شہروں قصبوں و دور دراز علاقوں سے مجاہدین ختم نبوت و عشاقان ختم نبوت کی قافلوں کی صورت میں آمد جاری ہے، چناب نگر کی فضا نعرہ تکبیر اللہ اکبر اور ختم نبوت زندہ بادکے نعروں سے گونج اٹھی، چناب نگر کو بینرز کتبوں، فلیکسز سے سجا دیا گیا، کانفرنس کی افتتاحی نشست کا آغاز صبح 10بجے تلاوت قرآن مجید سے ہوا اس کے بعد حمد باری تعالیٰ پیش کی گئی۔ پہلی و دوسری نشست کی صدارت مولانا پیر صادق الامین نے کی، مقررین نے کہا کہ قادیانی اور ان کے آلہ کاروں کا خطرناک کھیل ملکی سلامتی کیلئے زہر قاتل ہے۔ قادیانی اسرائیل و بھارت کیساتھ سیاسی گٹھ جوڑ پاکستان اور ملت اسلامیہ کیخلاف بڑی سازش ہے۔ آرمی چیف اس کا نوٹس لیں اور قادیانیوں کی پاکستان کے خلاف سازشوں کا راستہ روکیں، ہالینڈ کی طرف سے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے مقابلہ کی منسوخی کے بعد گستاخانہ کتاب کا شائع ہو نا امت مسلمہ کے ایمانوں پر حملہ ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کرتے، عالمی برادری ہالینڈ کے اس مکروہ فعل کا نوٹس لے، پاکستان سمیت تمام مسلم ممالک ہالینڈ کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کریں۔ سات ستمبر کو سرکاری سطح پر یوم ختم نبوت کے طور پر منایا جائے اور عام تعطیل کا اعلان کیا جائے، پاکستان میں دہشت گردی قتل و غارت گری کو نفرت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، وطن کی سلامتی و بقاء کیلئے ہر قسم کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں، وطن دشمنوں کیلئے ارض پاک کو تنگ کر دینگے، پاکستان کی سلامتی پر کسی صورت آنچ نہیں آنے دیں گے۔ مذہبی قوتیں دینی جماعتیں پاکستان کی محبت کو اپنے ایمان کا حصہ سمجھتے ہیں، عقیدہ ختم نبوت اسلام کی روح ہے اس کی عظیم عمارت جس بنیاد پر قائم ہے۔ آئین پاکستان میں قادیانیت کے بارے میں دفعات کے خلاف ہر سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا، قادیانیوںکے یہود و نصاریٰ کے ساتھ روابط کسی سے پوشیدہ نہیں، قادیانی آئین پاکستان اور پاکستانی قوم سے انتقام لینے کیلئے بائولے ہو چکے ہیں، 7ستمبر کی تا ریخ قادیانیوں کو اقلیت قرار دینے کے حوالے سے، 26اپریل کی تاریخ امتناع قادیانیت آرڈیننس کے حوالہ سے قوم کیلئے قابل فخر تاریخیں ہیں اور ان فیصلوں کے خلاف کی جانے والی ہر سازش کو ناکام بنا دیں گے، جمعہ کا خطبہ دیتے ہو ئے انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ ورلڈ کے سیکرٹری جنرل مولانا ڈاکٹر احمد علی سراج مدینہ منورہ نے کہا کہ قادیانیت کوئی مذہبی یا مذہبی فرقہ نہیں عالم اسلام کے خلاف استعمار کا خود کاشتہ پودا ہے اور استعمار کے ایجنڈا پر اسلامی جمہوریہ پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں 1974کی قومی اسمبلی کے ممبران اور تحریک ختم نبوت کے قائدین کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دینا، اس وقت کی اسمبلی کا عظیم کارنامہ ہے۔ ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے کہا کہ پاکستان میں امن و امان قائم کرنے کیلئے علماء کو ساتھ رکھا جائے، ملک کو سیکولر سٹیٹ نہیں بننے دیں گے، سیکولر لابیاں اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کیلئے پاکستان پر حملہ آور ہو رہی ہیں، پاکستان میں اسلامی نظام کے نفاذ کیلئے پر امن جدوجہد جاری رہے گی۔ مولانا محمد یوسف فاروقی نے کہا کہ آج کے دن عقیدہ ختم نبوت کی حفاظت کیلئے جدوجہد کے نتیجہ میں عقیدہ ختم نبوت کو آئینی تحفظ فراہم کیا گیا اور منکرین ختم نبوت مذہبی و معاشرتی حیثیت متعین ہوئی اور اسلام کو فتح و کامرانی نصیب ہو ئی۔ قادیانی اپنی آئینی حیثیت تسلیم نہ کر کے آئین پاکستان سے بغاوت کے مرتکب ہو رہے ہیں ان پر آئین اور ملک سے غداری کے مقدمات قائم کئے جائیں اور انہیں آئین کا پابند بنایا جائے، پیر غلام یاسین صدیقی آف بہاولپورنے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کا دفاع اہل ایمان پر مسلسل لازم ہے۔ اسلا م اور اہل اسلام کے خلاف قادیانیت کی سازشیں اور مخالفت کسی بھی ذی شعور مسلمان پر پوشیدہ نہیں قادیانیت اور قادیانیت نوازوں نے ہر دور میں مسلمانوں کی پیٹھ میں چھرا گھوپنے کی مذموم کوششیں کی ہیں لیکن ان قوتوں کو شکست کا سامنا کر نا پڑا، عقیدہ ختم نبوت اسلام کی اساس ہے اس کے بغیر کسی کے مسلمان ہو نے کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا ،انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر پاکستان کے خلاف جو سازشیں ہو رہی ہیں ان کا مقابلہ ملی اتحاد سے ہی کیا جا سکتا ہے۔ انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے مرکزی نائب امیر ونگران و منتظم اعلیٰ مولانا قاری شبیر احمد عثمانی نے کہا کہ ارض پاک کی سرزمین دہشت گردوں پر تنگ کر دیں گے ملک کو امن و سلامتی کا گہوارہ بنائیں گے۔ مسلمان سب کچھ برداشت کر سکتا ہے لیکن اپنے آقا کی عزت و ناموس پر کوئی حرف نہیں آنے دے گا۔ مستحکم پاکستان برما، کشمیر، فلسطین و دیگر مظلوم مسلمانوں کو ظلم سے نجات دلانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ مرزا مسرور احمد سمیت تمام قادیانیوں کو دعوت اسلام دیتے ہیں کہ وہ کفر کے اندھیروں سے نکل کر اسلام کی آغوش میں آجائیں تاکہ روزِ محشر ساقی کوثرﷺ کی شفاعت کے مستحق بن سکیں۔ انہوں نے کہا کہ سول و ملٹری بیو رو کریسی کی کلیدی پوسٹوں اور حساس عہدوں پر قادیانیوں کا براجمان ہونا ملکی سلامتی کیلئے سنگین خطرہ ہے جن کا محاسبہ بہت ضروری ہے، مولانا محمد بلال آف پشاور نے کہا کہ مرزا غلام قادیانی کا دجل و فریب مرزائی ذریت پر واضح ہو چکا ہے جس کی بدولت آج مرزائی اسلام قبول کر رہے ہیں چونکہ مرزایئت کو ئی مذہب اور دین نہیں ہے بلکہ انگریز کا تخلیق کردہ ایک سیاسی فتنہ ہے ہم انشاء اللہ کانفرنسز اور سیمینارز منعقد کر کے مرزائیوں کو دعوت اسلام دیتے رہیں گے اور جلد فتنہ مرزایئت ختم ہو جائے گا، پیر حاجی محمد شکیل اختر آف پشاور نے کہا کہ آ ج کا دن وہ تاریخ ساز دن ہے جس روز مرزا غلام قا دیانی اور اس کی ذریت کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا گیا۔ مولانا قا ری محمد سلمان عثمانی نے کہا کہ ختم نبوت کے تحفظ کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، قانون ناموس رسالت ؐ میں ترمیم کسی صورت برداشت نہیں حکمران قادیانیوں کو خوش کر نے کی بجائے حضور ؐ کی اتباع اختیار کریں ، نامو س رسالت ﷺ کی پاسبانی ایمان کی بنیاد ہے جس پر کسی قسم کی سودہ بازی کا تصور نہیں کیا جا سکتا، مولانا احسن رضوان عثمانی نے کہا کہ ……اس قادیانیت اسلام اور ملک کی جڑیں کھوکھلی کرنے کیلئے کمر بستہ ہیں لیکن الحمد للہ!آج شیدان ختم نبوت بھی اپنی مساعی سے کچھ کم نہیں۔ اس وقت ہمیں چیلیجز کا سا منا ہے لیکن دشمن کے عزائم ہم کسی صورت کامیاب نہیں ہو نے دیں گے پاکستان کی حفاظت ہم اپنی جانوں پر کھیل کر کریں گے ۔ کانفرنس سے مولانا عمر فاروق، قاری عبدالرحمان تبسم، مولانا عبداللہ رشیدی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔
ختم نبوت کانفرنس