آبنائے ہرمز: ایران کا غیر ملکی بحری ٹینکر پر قبضہ، فلپابن کا 12 رکنی عملہ گرفتار

تہران (نوائے وقت رپورٹ، بی بی سی) ایران نے آبنائے ہرمز میں غیرملکی جہاز قبضے میں لے لیا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق جہاز پر سوار فلپائن کے 72 رکنی عملے کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔ غیرملکی جہاز میں دو لاکھ 84 ہزار لٹر ڈیزل سمگل کیا جا رہا تھا۔ ایران کا کہنا ہے کہ اس نے یورینیم افزدوگی کے لیے جدید تیز تر سینٹری فیوجز استعمال کرنا شروع کر دیئے ہیں۔ ایران کا یہ تازہ اقدام عالمی طاقتوں سے 2015 میں کیے گئے معاہدے سے مزید دور جانے کی ایک اور علامت ہے۔ ایرانی نیوکلیئر ایجنسی کے ترجمان بہروز کمالوندی کا کہنا ہے کہ ایسے 40 جدید سینٹری فیوجز اس وقت آپریشنل ہیں۔ یورینیم افزودگی ریکٹر فیول اور جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے عمل کے لیے بھی استعمال کی جا سکتی ہے۔ ایرانی ایجنسی کے ترجمان کمالوندی نے سنیچر کو نئے اقدامات کے بارے میں تفصیلات بتائی ہیں۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کمالوندی نے بتایا کہ ایران کی اٹامک انرجی ایجنسی نے 20 IR-4 اور 20 IR-6 سینٹری فیوجز پر کام دوبارہ شروع کر دیا ہے، جس سے اعلیٰ کوالٹی کا یورونیم افزودہ کیا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملکی ضروریات کے مطابق نئے سینٹری فیوجز بنائے جائیں گے۔ انھوں نے یہ وضاحت بھی دی کہ ایران ایک شرط پر اپنے نئے اقدامات سے پیچھے ہٹ سکتا ہے اور اس کا انحصار دوسرے فریقین پر ہے کہ وہ معاہدے پر دوبارہ اس کی روح کے مطابق عمل پیرا ہونا شروع کر دیں۔ ایران نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ وہ جوہری امور پر نظر رکھنے والے عالمی ادارے آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کو اجازت دیتا رہے گا کہ وہ اپنا معائنہ جاری رکھیں۔ ایران نے جوہری معاہدے کی شقوں سے انحراف پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔ ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق ترجمان ایرانی نیوکلیئر ایجنسی بہروز کمالوندی کا کہنا ہے کہ جوہری معاہدے کے تحت ایرانی ریسرچ اور ڈویلپمنٹ پروگرام پر عائد پابندیاں ہٹانی شروع کر دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز سے سینٹری فیوجز بنانے کے عمل کو فعال کردیا گیا ہے، پہلے مرحلے میں 20 چینز میں گیس انجکشن کا آغاز کردیا گیا ہے جس کے بعد دوسرے مرحلے میں 30 چینز میں بھی گیس انجکشن داخل کیا جائے گا۔ بہروز کمالوندی کے مطابق ان اقدامات سے ایران میں یورینیم کی افزودگی کی سطح میں اضافہ ہوگا، اب یورنیم افزدوگی کیلئے جدید تیز تر سینٹری فیوجز کا استعمال کریں گے، ایسے 40 جدید سینٹری فیوجز اس وقت قابل استعمال ہیں، جدید سینٹری فیوجز کے استعمال سے ایران 20 فیصد سے زائد یورینیم افزودہ کر سکتا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ یورپی ساتھیوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ جوہری معاہدے کو بچانے کیلئے اب ان کے پاس زیادہ وقت نہیں رہ گیا، جوہری معاہدے کے تحت ایران صرف 3 فیصد سے زائد تک یورینیم افزودہ کرنے کا پابند تھا۔

ای پیپر دی نیشن