ملک جن حالات کا شکار ہے‘ ذمہ دار سیاستدان، حکمران‘ ادارے ہیں، خورشید شاہ

سکھر (آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان آج جن حالات کا شکار ہے اس کے ذمہ دار سیاستدان، حکمران اور ادارے ہیں اور شرم محسوس کرتے ہوئے انہیں اپنی اس ذمہ داری کو قبول کرنا چاہیے۔ یہ حکومت کبھی کسی کو بندکرنے کی تو کبھی کسی کو جیل بھیجنے کی خبریں میڈیا کو دے کر ہراسمنٹ پھیلانا اور حکومت کرنا چاہتی ہے مگر وہ سن لے کہ ہراسمنٹ سے اس کی حکومت زیادہ دیر نہیں چل سکتی۔ ہمیں ماضی کو بھلا کر پاکستان کو قائداعظم کا پاکستان بنانے اور اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے اسے محفوظ بنانا ہوگا ہم ان کو ورثے میں ٹوٹا پھوٹا پاکستان نہیں دینا چاہتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر سول ہسپتال کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ ہرجمعہ کو آدھا گھنٹہ سنگلز بند کرنے سے کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوگا ہماری حکومت نے خارجہ پالیسی کو تباہ و برباد کر دیا ہے۔ ایران اور ترکی ہمارے ساتھ کھڑے ہیں مگر ہمارے تعلقات ان ممالک سے ہیں جو مودی فاشسٹ کو بلاکر اسے گولڈ میڈل پہنا رہے ہیں اور ہمارے وزیر اس پر کہتے ہیں کہ ان ممالک کے ہندوستان سے اپنے مفادات وابستہ ہیں ایسے بیانات دینے پر ان کو شرم آنی چاہیے کشمیر کے مسئلے پر حکومت کو قوم اور سیاستدانوں کو اعتماد میں لینا چاہیے تاکہ دنیا تک کشمیر کے لیے ایک موثر آواز جانی چاہئے۔ خورشید شاہ نے مولانا فضل الرحمان کی جانب سے دھرنے میں شرکت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ پیپلز پارٹی بھی اپوزیشن کے اتحاد کا حصہ ہے اور ہمارے دو سینئر ممبران نیئر بخاری اور فرحت اللہ بابر اپوزیشن کمیٹی کے رکن ہیں تاہم اس بارے میں فیصلہ پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کرے گی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...