کھوئی رٹہ، سیری ‘اسلام آباد(نامہ نگار، آن لائن‘ نوائے وقت رپورٹ) کھوئی رٹہ کے نوجوانوں نے خونی لکیرایل اوسی کو روند ڈالا، مقبوضہ کشمیر کی سرزمین پر آزادکشمیر کا جھنڈا گاڑھ دیا، قابض بھارتی افواج کی گولہ باری وفائرنگ سے پانچ نوجوان زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق اہلیان کھوئی رٹہ سیری، دربار مائی طوطی،کراس، بھروٹ گالہ اور دیگر نے انجمن تاجران سیری کی کال پر ایل او سی سیکٹر کھوئی رٹہ کی طرف اپنے کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی اور 33 روز سے جاری کشمیریوں کے محاصرہ کے خلاف مارچ کیا۔ احتجاجی مارچ کے قافلے کا آغاز دربار مائی طوطی سے ہوا اور سیری کے مقام پر بڑا اجتماع ہوا۔ مظاہرین قابض بھارتی فوج کے خلاف شدید نعرہ بازی کر رہے تھے اس دوران 30 سے 35 نوجوان پولیس اور فوج کی رکاوٹیں توڑ کر ایل اوسی سیکٹر کھوئی رٹہ سے مقبوضہ کشمیر کے علاقے میں داخل ہوگئے۔ فائرنگ سے افتخار بٹ ،عرفان مقصود ، راحیل ، عدیل، ارسلان زخمی ہو گئے۔ فائرنگ اتنی شدید تھی کہ زخمیوں کو ریسکیو کرنا مشکل ہو گیا۔ کئی گھنٹوں کے بعد نوجوانواں کو ریسکیو کیا گیا۔ مظاہرین کی تعداد آٹھ ہزار سے زائد تھی، نوجوانوں نے کہا ہمارے بہن بھائی مقبوضہ کشمیر میں ایک ماہ سے زائد عرصہ سے محصور ہیں۔ انکے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے ہر اقدام کریں گے ۔ ہماری سیاسی قیادت مکمل ناکام ہوگئی ہمیں وہ کہیں نظر نہیں آتی، ہم انکے خلاف بھی سراپا احتجاج ہیں۔ ذرائع سے معلوم ہوا کہ ڈپٹی کمشنر کوٹلی نے ایل او سی کراس کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ ادھرکنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی نماز جنازہ کے دوران سویلین آبادی پر بلا اشتعال فائرنگ سے شہری بال بال بچ گئے۔ تفصیلات کے مطابق سائیں اختر مرحوم کے بھائی راجہ حاجی اصغر کی نمازہ جنازہ لائن آف کنٹرول کے قریب چتر کے مقام پر ادا کی جا رہی تھی جیسے ہی نماز جنازہ ادا کی گئی، بھارتی فوج نے نمازیوں پر بلااشتعال فائرنگ شروع کر دی۔ عوام میت اٹھا کر فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، عوام علاقہ کا کہنا ہے کہ بھارت کے کسی بھی اقدام سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔پاکستان نے ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزی پر ڈپٹی بھارتی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاجی مراسلہ تھما دیا۔