نئی دہلی (این این آئی) بھارت کی چاند پر اترنے کی دوسری کوشش بھی ناکام ہوگئی اور خلائی مشن کا رابطہ چاند پر لینڈنگ سے چند منٹ پہلے منقطع ہوگیا جس کے بعد وزیراعظم نریندر مودی مایوس سربراہ مشن کو تسلی دیتے رہے بعدازاں خود بھی مایوسی کی حالت میں خلائی مرکز سے چلے گئے۔ اس موقع پر مودی کا منہ لٹکا ہوا تھا اور رنج ان کے چہرے سے عیاں تھا۔ بھارت کے خلائی مشن چندریان ٹو سے موصول ہونے والے سگنل چاند پر لینڈنگ سے چند منٹ منقطع ہوگئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق بھارتی سپیس ایجنسی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ وکرم لینڈر معمول کے مطابق مشن پر رواں دواں تھا لیکن چاند کی سطح سے 2.1 کلومیٹر کے فاصلے پر رابطہ منقطع ہوگیا ، اس سلسلے میں ڈیٹا کا جائزہ لیا جارہا ہے۔چاند پر لینڈنگ کا منظر دیکھنے کے لیے بھارتی وزیراعظم مودی بھی سپیس ایجنسی کے ہیڈ کوارٹرمیں تھے ، جب انہیں بتایا گیا کہ سگنل منقطع ہوگیا ہے تو مودی مایوس ہوکر وہاں سے چلے گئے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق بھارت کا چاند مشن بظاہر ناکام ہوگیا ہے، وہ چاند کے قطب جنوبی پر لینڈنگ کرنے والا پہلا ملک بننا چاہتا تھا۔ اس سے قبل 2008 میں بھی بھارت کا چاند مشن ناکام ہوگیا تھا جب کہ امریکا، روس اور چین چاند کی سطح پر کامیاب لینڈنگ کرچکے ہیں۔
اسلام آباد (جاوید صدیق) چاند پر اترنے کا بھارتی خواب اس وقت چکنا چور ہو گیا جب بھارتی خلائی تحقیق کے ادارے اسرو کے سربراہ کے سیون نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو ڈبڈباتی آواز میں بتایا کہ چاند پر اترنے کا ہمارا مشن ناکام ہو گیا ہے۔ چندریان 2 کی خلائی گاڑی وکرم کا ہمارے ساتھ رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ بھارتی وزیراعظم اور بی جے پی کی قیادت چندریان ٹو مشن کے ناکام ہونے پر ماتمی کیفیت میں ہے۔ BJP کی قیادت نے کامیابی کی صورت میں ایک بڑا جشن منانے کی تیاریاں کر رکھی تھیں، چاند پر اترنے سے پہلے وکرم کا خلائی رابطہ ٹوٹ گیا۔ یہ رابطہ 13 منٹ پہلے ٹوٹا، بھارتی خلائی مرکز میں قبرستان جیسی خاموشی چھا گئی، لیکن مودی نے خلائی تحقیقات کے ادارے کے سربراہ کے سیون کو گلے لگایا اور رو پڑے۔ بھارت چین کے مقابلے میں چاند کو تسخیر کرنے کی تیاری کر رہا تھا، اس سے قبل امریکہ، روس اور چین چاند پر اترنے کا کامیاب تجربہ کر چکے ہیں۔ امریکہ نے 1969 میں چاند پر انسان کو اتارا ۔ اس کے بعد روس اور چین نے چاند کو تسخیر کیا۔ بھارتی خلائی ناکامی پر نیویارک ٹائمز نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ناکامی کا بھارت کی سیاست پر بھی اثر مرتب ہو گا۔ یہ بھارت کے ہندو قوم پرست لیڈر کی شکست ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ سیاسی سطح پر اس کے کس طرح کے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ مودی حکومت خلائی مشن کی کامیابی کو سیاسی طور پر کیش کرانا چاہتی تھی۔ بھارت کے مختلف شہروں میں اس خلائی مشن چندریان ٹو کے قد آور پوسٹر لگائے گئے تھے، اس پر بھارت نے 350 ملین ڈالر کی رقم خرچ کی تھی۔ واشنگٹن پوسٹ نے بھارتی خلائی مشن کی ناکامی پر لکھا ہے کہ یہ مشن اس کی انا کا مسئلہ تھا۔ دریں اثناء بھارت کی طرف سے اپنے آپ کو بڑی طاقتوں میں شامل کرنے کی کوششوں پر نظر رکھنے والے کا کہنا ہے کہ اس ناکامی سے بھارت کو بڑا دھچکا لگا ہے۔ یہ مشن مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غاصبانہ قبضہ کو دنیا کی نظروں سے اوجھل کرنے کیلئے بھی استعمال کیا جانا تھا۔