پنڈی گھیب(نامہ نگار)ٹرینی نرس کے نام سے جھوٹی درخواست دیکر اسکی عزت اچھالنے پر لاچار والد کی انصاف فراہمی کی اپیل ، پنڈی گھیب کے نواحی علاقے سورگ کے رہائشی کریم جان نے میڈیا کے نمائندگان کو بتایا کہ اسکی بیٹی مسما (س،ش) بطور ٹرینی نرس ٹی ایچ کیو پنڈی گھیب میں کام کرتی رہی ،جولائی 2020 میں ہسپتال کے مرکزی دفتر میں پڑے اسکے اصل کاغذات کو چوری کرکے اسکے نام سے ڈپٹی کمشنر اٹک کے دفتر میں ایک جھوٹی درخواست دائر کر دی گئی جس میں گھٹیا الزامات کے ذریعے میری بیٹی کو بدنام کرنے کی مکروہ سازش کی گئی ، میری بیٹی کے نام پر ہسپتال کے چند افراد پر گھٹیا الزامات لگائے گئے کہ انہوں نے میری بچی کو ہراساں کرنے کی کوشش کی مگر یہ سراسر جھوٹ ہے ، جنسی ہراسگی کا ایسا کوئی واقعہ رونما ہی نہیں ہوا مگر میری بیٹی کے نام سے درخواست دینے والوں کا تاحال سراغ بھی نہیں لگایا جا رہا اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر اٹک علی عنان قمر کی پنڈی گھیب میں منعقدہ کھلی کچہری میں بھی انصاف فراہمی کے لیئے مطالبہ کیا تھا جس پر انہوں نے چند روز کے اندر تحقیقات مکمل کرکے انصاف فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی مگر ایک ماہ کا عرصہ گذرنے کے باوجود تاحال میری بیٹی کے نام سے جھوٹی درخواست دینے والوں کا تعین نہ کیا گیا اور نہ ہی تحقیقات کے نتائج سے آگاہ کیا جا رہا ہے ، اگر میری بیٹی کے نام کو غلط طریقے سے استعمال کرنے والوں کا سراغ نہ لگایا گیا تو مجبورا ایک عزت دار باپ خودکشی پر مجبور ہوجائے گا ، ڈپٹی کمشنر اٹک اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے واقعے کے ذمہ داران کا سراغ لگا کر انکو نوکری سے برخاست کروائیں۔