کراچی (نیوزرپورٹر) جامعہ عثمانیہ شیرشاہ کے رئیس اور جمعیت علماء اسلام کے رہنماء قاری محمد عثمان نے کہا کہ ننھی کلی کی عصمت دری کرکے زندہ جلانے والے درندے کسی نرمی کے مستحق نہیں ہیں۔معصوم بچی کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔ انتظامیہ اور پولیس کی غفلت و سستی انتہائی افسوسناک ہے۔ واقعے کو 4 روز گزرنے کے باوجود اب تک درندہ صفت قاتل آزاد گھوم رہے ہیں۔ اگر 48 گھنٹوں میں قاتل گرفتار نہ ہوئے تو مشتعل عوام کے ہجوم کو روکنا کسی کے بس میں نہیں ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پرانی سبزی منڈی یوسی 20 میں معصوم بچی مروہ کو اغوا کرکے زیادتی اور تشدد کے بعد جسم کو جلا کر کچرے میں پھینک دینے کے خلاف اہلیان علاقہ کے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جمعیت علماء اسلام یوسی 20 کے جنرل سیکریٹری مولانا رشید احمد خاکسار، جمعیت علماء اسلام پی ایس 114 کے جنرل سیکریٹری حاجی عزیز الرحمن عزیز،حافظ زین العابدین، مولانا فضل واحد، مفتی مطاہر شاہ، خالد جان شنواری اوردیگر موجود تھے۔ قاری محمد عثمان نے کہا کہ اس اندوہناک واقعے پر ہرآنکھ اشکبار ہے۔درندگی اور سفاکیت نے ہر دل کودکھی کردیا ہے۔ سفاک قاتلوں نے معصوم کلی کو زندہ جلاکر لاش کچرے کے ڈھیر پر پھینک دی۔ انہوں نے کہا کہ آئے روز اس طرح کے بڑھتے واقعات المیہ ہیں۔ حکومت کو ان واقعات کو روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے ہونگے۔ قاری محمد عثمان نے کہا کہ ملوث عناصر کو فوری طور پر گرفتار کرکے نشان عبرت بنایا جائے۔ ایسے درندوں کو سرعام پھانسی دی جائے تاکہ آئندہ کسی اور گھرانے پر ایسی قیامت برپا نہ ہو۔ معصوم مروہ کے لواحقین انصاف کے منتظر ہیں۔ قاری محمد عثمان نے لواحقین کو ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ جمعیت علماء اسلام اور پوری قوم آپکے غم میں برابر کی شریک ہے۔ قاتلوں کی گرفتاری کیلئے آخری حد تک جائیں گے۔