اسلام آباد (نا مہ نگار)پارلیمنٹ کی ذیلی پبلک اکائونٹس کمیٹی میں انکشاف ہوا ہے کہ وزارت سیفران کی انتظامیہ نے خلاف ضابطہ طور پر انٹرٹینمنٹ پر لاکھوں روپے کے اخراجات کیئے، آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ جوخرچہ کیاگیا اس کاکوئی ریکارڈ نہیں دکھایا گیا،کمیٹی نے ریکارڈ فراہم کرنے کے لیئے وزارت سیفران کو دوہفتوں کاوقت دے دیا، منگل کو پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینر کمیٹی منزہ حسن کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں وزارت سیفران کے سال 2012-13، 2013-14 اور 2016-17 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا، آڈٹ حکام نے کمیٹی کو2010-11 کے دوران کمشنر افغان رفیوجیز بلوچستان کی جانب سے 26 ترقیاتی اسکیموں کے لیئے 55 ملین روپے جاری کیئے جانے سے متعلق معاملے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اسکا ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا،کنوینر کمیٹی نے کہا کہ آپ طریقہ کار فالو کریں، 8 سال ہو چکے ہیں، ریکارڈ بھیج دیں آڈٹ اس کی تصدیق کرلے تو پیراسیٹل ہے، کمیٹی کے سامنے پیش کی گئی آڈٹ بریفنگ کے مطابق 2010-11، 2011-12 اور 2012-13 کیدوران وزارت سیفران کی انتظامیہ نے خلاف ضابطہ طور پر 33 لاکھ روپے کے اخراجات انٹرٹینمنٹ پرکئے۔
پی اے سی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ، وزارت سیفران کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ
Sep 08, 2021