افغانستان میں دیرپا امن کیلئے سیاسی مفاہمت پر مبنی نظام کی ضرورت: پاکستانی سفیر 

اسلام آباد (اے پی پی) افغانستان میں تعینات پاکستانی سفیر منصور احمد خان نے کہا ہے کہ کابل میں پاکستانی سفارتخانہ افغان عوام اور غیرملکیوں کیلئے کھلا ہے۔ انخلا کا عمل تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔ اب ریلیف کے کاموں پر توجہ ہے۔ طالبان نے یقین دہانی کروائی ہے کہ افغان سرزمین نہ صرف پاکستان بلکہ کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی۔ افغانستان میں دیرپا امن کے قیام کیلئے سیاسی مفاہمت پر مبنی نظام کی ضرورت ہے۔ منگل کو نجی ٹی وی چینل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ہمیشہ سے افغانستان سے یہ مطالبہ رہا ہے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ جب بھی داعش اور دیگر دہشتگرد تنظیموں نے افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشتگردی کیلئے استعمال کیا تو پاکستان نے سابق افغان حکومت کو نہ صرف سخت احتجاج ریکارڈ کروایا  بلکہ  یہ مطالبہ بھی کیا تھا کہ وہ اپنے ملک سے دہشتگردوں کے ٹھکانوں کا قلع قمع کریں۔ منصور احمد خان نے کہا کہ پاکستان اب بھی اپنے اس مطالبے پر قائم ہے۔ افغانستان میں افغان امن عمل کے دوران بھی ہماری طالبان کے ساتھ انگیجمنٹ رہی اور ہمارا ان سے یہی مطالبہ رہا کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف دہشتگردی کیلئے استعمال نہیں ہونی چاہیے تو انہوں نے یقین دہانی کروائی ہے کہ افغان سرزمین نہ صرف پاکستان بلکہ کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی۔ امید ہے کہ طالبان اس بات پر عمل کرتے ہوئے افغانستان سے دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو قلع قمع کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں انخلاکا عمل تقریبا مکمل ہو چکا ہے، 10 سے 15 ہزار لوگ افغانستان سے پاکستان گئے ، بہت سے لوگ اب بھی جانا چاہتے ہیں، افغان عوام کیلئے ویزا فراہمی میں مزید آسانیاں پیدا کر رہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن