یوم دفاع پاکستان ہر سال کی طرح امسال بھی بڑے جوش وخروش کے ساتھ منایا گیا،جی ایچ کیو راولپنڈی میں یوم دفاع وشہداء کی مرکزی تقریب منعقد ہوئی، علاوہ ازیں ملک بھر میں تقریبات اورریلیوں کا انعقاد کیا گیایہ دن مسلح افواج ، شہدا ، غازیوں اور قومی ہیروز کی عظیم قربانیوں کی یاد میں منایا جاتا ہے ،جو 1965 کی پاک بھارت جنگ کے موقع پر بڑی استقامت کے ساتھ بے مثا ل جذبوں کے ذریعے دشمن کے خلاف ڈٹے رہے،اس دن کا آغاز وطن عزیز میں مساجد میں پاکستان کی سالمیت کے لیے خصوصی دعاؤں سے ہوا،ملک بھر میں جگہ جگہ 1965ء کی جنگ کے شہداء کے ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی اور لنگر کا اہتمام بھی کیا گیا۔مختلف جگہوں پر شہدا کی یادگار پر پھولوں کی چادریں چڑھائی گئیں،تمام فیلڈ کمانڈہیڈ کوارٹرزمیں بھی شہدا ء کی یادگاروں پر پھولوں کی چادریں چڑھانے کی تقریبات اور فاتحہ خوانی کا اہتمام کیا گیا۔ اسی طرح پرچم کشائی کی تقریبات منعقد کی گئیں ، ملک کے کونے کونے میں اس دن کی اہمیت کو اجاگر کیاگیا۔ اس دن کے موقع پر شہدا ء اور غازیوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا، جنہوں نے دشمن کے مذموم عزائم کو ہمت ، جرات اورجواں مردی کے ساتھ ناکام بنایا۔ جنہوں نے اپنی مادر وطن کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کا دفاع کیا۔ یہ دن ہمت ، عزم ، قربانی اور قومی سالمیت کی علامت ہونے کے ناطے بے لوث کام کرنے اورقائد اعظم کے رہنما اصولوں پر کاربند رہتے ہوئے اللہ تعالیٰ پر پختہ یقین رکھنے کا عزم کرنے کا دن ہے۔ادھر یوم دفاع پاکستان کے موقع پر قائداعظم محمد علی جناح کے مزارپربھی ایک پروقار تقریب منعقد کی گئی۔ائیر آفیسر کمانڈنگ اصغرخان، اکیڈمی ائیرمارشل قیصرخان جنجوعہ تقریب کے مہمان خصوصی تھے، انہوں نے مزارقائد پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی، ائیرمارشل قیصرخان جنجوعہ نے مہمانوں کی کتاب میں تاثرات بھی قلمبند کئے۔
یہ امر حقیقی ہے کہ 6 ستمبر کا عظیم دن اپنے جانبازوں ، شہداء اور غازیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا دن ہے،اسی دن کی مناسبت سے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ’’ زندہ قومیں آزمائشوں سے گزر کر اور بھی زیادہ مضبوط ہو جاتی ہیں۔ 1965ء میں جب دشمن نے ہماری آزادی اور بقا کو پامال کرنے کی کوشش کی تو پاکستانی قوم مضبوط چٹان کی طرح اس کے سامنے ڈٹ گئی۔ چھ ستمبر کو ہندوستان نے پاکستان پر غیراعلانیہ جنگ مسلط کی تو پوری قوم محافظان وطن کی حمایت میں اٹھ کھڑی ہوئی، بہت سے لوگ نہتے پیدل ہی سرحدوں کی جانب چل پڑے۔ قومی ہم آہنگی اور یکجہتی کے اس عظیم مظاہرے نے ہماری بہادر مسلح افواج کے جذبوں کو اور بھی مہمیز لگا دی اور وہ دشمن کے خلاف اس بے خوفی سے لڑے کہ دنیا میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ ہمارے بہادر افسروں، جوانوں، پائلٹوں اور اور سیلرز نے دنیا پر ثابت کردیا کہ وطن کے ایک ایک انچ کی حفاظت کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں، چاہے اس کے لئے انہیں کوئی بھی قیمت چکانا پڑے۔ وہ اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر جرات و بہادری سے لڑے اورعظیم قربانیوں کو پیش کرتے ہوئے دفاع وطن کا فریِضہ نبھانے میں کامیاب ہوئے۔ 6 ستمبر کا عظیم دن ہر سال ہمیں اپنے ہیروز، مسلح افواج کے جانبازوں اور خاص طور پر ان شہداء اور غازیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے، جو ہمیشہ سے قوم کی امید اور فخررہے ہیں۔ ہم وطن کی سلامتی اور تحفظ کے لئے اپنی قیمتی جانیں قربان کرنے والے قوم کے ان بہادر بیٹوں کو سلام پیش کرتے ہیں، ہمیں فخر ہے کہ ہماری سکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرکے ہندوستان کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کیا ہے۔ دنیا جان گئی ہے کہ کس طرح وہ علاقائی اور خاص طور پر پاکستان کے امن کو تہہ و بالا کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ ہماری حکومت کی موثر خارجہ پالیسی کی وجہ سے عالمی برادری اب جان چکی ہے کہ کس طرح بھارتی حکومت پورے ہندوستان میں اقلیتوں اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں پر مظالم ڈھا رہی ہے۔ وہ اس بات کو تسلیم کرتی ہے کہ امن کا واحد راستہ مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ہے۔ ہندوستان کو جلد یا بدیر کشمیریوں کو ان کا حق رائے دہی دینا پڑے گا۔ ہم ہندوستان کا انتہاپسندانہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کرتے رہیں گے۔ عالمی برادری کے معتبر حلقے، امن کی خاطر کی جانے والی ہماری کوششوں کو تسلیم کررہے ہیں۔ ‘‘
اس میں دہرائے نہیں کہ6 ستمبر کا سورج ہر سال قومی جذبے کی یاد تازہ کرنے اور وطن کے لئے اپنی جان قربان کرنے کے عہد کی تجدید کے لئے آتا ہے،یوم دفاع پاکستان ہمارے ملی اتحاد و یکجہتی کا بہترین عکاس ہے، ہر پاکستانی وطن عزیز کی مسلح افواج کے ساتھ مل کر مادر وطن کے تحفظ کیلئے ان کے شانہ بشانہ رہیں گے۔چھ ستمبر 1965ء کو وطن عزیز کی بہادر مسلح افواج نے پوری قوم کے شانہ بشانہ دشمن کے عزائم کو ناکام بنا کر ہمیشہ کیلئے اس دن کو جرات و بہادری، ایثار و قربانی اور قومی یکجہتی کا استعارہ بنایا۔ ان لمحوں کو مشعل راہ بناتے ہوئے اندرونی چیلنجز و بیرونی سازشوں کو شکست دی اور جذبہ ستمبر نے ہی خودانحصاری کی منزل سے سرشار کر کے قومی آزادی اور خودمختاری کو ناقابلِ تسخیر بنا دیا ہے۔یوم دفاع پاکستان ملی اتحاد و یکجہتی کا بہترین عکاس ہے۔ دفاع کا جذبہ اور اس کی حقیقی روح سال بھر زندہ رہتی ہے، پاکستان اور افواج پاکستان کا یہ جذبہ پوری دنیا دیکھ چکی ہے۔ دہشت گردی اور شدت پسندی کے خاتمہ میں افواج پاکستان کی جرات اور بہترین پیشہ وارانہ مہارت اور قومی ترقی، جمہوریت کی مضبوطی اور عالمی امن کے لئے کوششیں لائق تحسین ہیں،چھ ستمبر 1965 کو بہادر افواج نے دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا کریہ پیغام دیا کہ وطن عزیز پر میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کو منہ توڑجواب دیا جائے گا۔ وطن کی حفاظت کے لیے جوانوں کی شہادتوں کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ وطن کی فضائیں شہدا ء اور غازیوں کو سلام پیش کرتی ہیں۔