اسلام آباد (نامہ نگار) پبلک اکائونٹس کمیٹی (پی اے سی) کے چیئرمین نور عالم خان نے فوج کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے والوں کو نوٹس جاری کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ چئیرمین پی اے سی نور عالم خان نے سیکرٹری الیکشن کمشن کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ فوج کے خلاف نامناسب الفاظ استعمال کرنے والے لوگوں کو سلاخوں کے پیچھے ہونا چاہیے۔ نورعالم خان نے کہا کہ الیکشن کمشن امیدواروں کی ذہنی حالت بھی چیک کرے، کسی نشئی کو بھی نہ چھوڑا جائے۔ سیکرٹری الیکشن کمشن نے کہا کہ یہ معاملہ الیکشن کمشن کے سامنے رکھیں گے، قانون کے مطابق کارروائی کریں گے، کوئی امتیازی سلوک نہیں ہوگا۔ چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ آپ ریلیاں نکال کر آئین سے بالا نہیں ہو سکتے، ایک بندہ 7کروڑ روپے کے سرکاری ہیلی کاپٹر کا نادہندہ ہے، وہ شخص 9حلقوں سے کیسے الیکشن لڑ رہا ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ اگر نور عالم خان کسی ایک بھی سرکاری ادارے کا نادہندہ ہے تو نا اہل کریں، الیکشن کمشن مجھ سمیت کسی نادہندہ کو نہیں بخشے، کیا ایک رکن قومی اسمبلی دوسری نشست کیلئے الیکشن لڑ سکتا ہے؟ جواب میں سیکرٹری الیکشن کمشن نے کہا کہ ایک سے زیادہ مقامات سے الیکشن لڑنا پیسے کا ضیاع ہے۔ نور عالم خان نے کہا کہ جو لوگ ذہنی طور پر فٹ نہیں ہیں، انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت نہ دی جائے، پی اے سی کی ہدایت پر نادہندگان کو نوٹس جاری کیے جائیں۔ پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس بدھ کو پی اے سی کے چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا ۔ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان سمیت متعلقہ سرکاری اداروں کے افسران نے شرکت کی۔ پی اے سی نے نجکاری کمیشن اور وزارت مذہبی امور کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا۔ نورعالم خان نے کہاکہ کسی افسر کو ایک عہدے پر تین سال سے زیادہ نہیں ہونا چاہے۔ جوائنٹ سیکرٹری ایڈمن چار سال سے وزارت میں بیٹھے ہیں ان کا تبادلہ کیا جائے، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ایکشن لیں۔ اجلاس کے آغاز میں پی اے سی کے چیئرمین نور عالم خان نے نیب کو ہدایت کی کہ جو بھی سیاست دان ملک کے کسی بھی ادارے کا نادہندہ ہو ان کے ناموں کی تفصیلات الیکشن کمشن کو فراہم کی جائے تاکہ ان سے ریکوری کی جائے ۔ سیکرٹری الیکشن کمشن کو ہدایت کی کہ مجھ سمیت کوئی بھی ہو اگر وہ ملک کا نادہندہ ہے کسی کے دبائو میں آئے بغیر 2023 کے الیکشن سے پہلے پہلے ان سے ریکوری کی جائے۔ شاہدہ اختر علی نے کہا کہ جس کے خلاف ہیلی کاپٹر کا کیس ہے اس کا نام بھی آجائے گا۔ ایک شخص 9حلقوں سے الیکشن لڑ رہا ہے اس حوالے سے انتخابی اصلاحات کمیٹی کے ذریعے قانون سازی کی جائے۔ نور عالم خان نے کہا کہ اگر کسی نے کسی ادارے کے خلاف لوگوں کو اکسانے کی کوشش کی ہے تو ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ برجیس طاہر نے کہا کہ عمران خان نے 7کروڑ روپیہ دینا ہے اور الیکشن کمیشن نورا کشتی کر رہا ہے۔ نور عالم نے کہا کہ ہم کسی کے ساتھ پرسنل نہیں ہوتے، وقت آنے پر میدان میں مقابلہ کریں گے ۔ سرکاری رقم کسی کے جلسے جلوس پر نہیں خرچ ہونی چاہئے۔ شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ اس معاملے پر الیکشن کمیشن کی جواب طلبی ہونی چاہئے۔ نور عالم خان نے کہا سیاسی مقاصد کے لئے کوئی فوج کو نشانہ نہیں بنا سکتا۔ یہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔ الیکشن کمشن اور عدلیہ کو اس کا نوٹس لینا چاہئے۔ ڈاکٹر نثار چیمہ نے کہا کہ ایک نادہندہ شخص کو الیکشن لڑنے کی انہوں نے اجازت کیسے دی۔ سیکرٹری الیکشن کمشن نے کہا کہ قانون کے تحت آر او ایسے نادہندہ شخص کے خلاف کارروائی کرتا ہے اور پھر اپیلٹ ٹربیونلز بھی قائم کئے جاتے ہیں ۔ پی اے سی کے استفسار پر سیکرٹری الیکشن کمشن نے کہا کہ ہیلی کاپٹر کیس کا ریفرنس اگر ہمارے پاس آیا تو ہم قانون کے تحت کارروائی کریں گے۔ نور عالم خان نے کہا کہ اس کیس کی نشاندہی نیب نے کی ہے۔ الیکشن کمشن کو نیب کی طرف سے آج ہی تفصیلات مل جائیں گی ۔ پھر الیکشن کمشن کو آئین کے آرٹیکل 62اور 63دیکھنا ہوگا۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ وفاقی حکومت آرٹیکل 72کے تحت ایسے معاملات پر سپریم کورٹ سے رجوع کرتی۔ پی اے سی نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی کہ جس نے بھی افواج پاکستان کے خلاف اکسانے کی بات کی اور جو بھی ملک کا نادہندہ ہے اس کو نوٹس جاری کیا جائے اور اس کی نقل پی اے سی کو بھجوائی جائے۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہم یہ معاملہ الیکشن کمیشن کے سامنے رکھیں گے ۔ کسی کے خلاف امتیازی برتائو نہیں کیا جائے گا۔ قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ نورعالم خان نے کہا کہ افواج پاکستان کے خلاف نازیبا بات کرنے والوں کو جیل میں ہونا چاہئے۔ الیکشن کی اجازت اسے ہونی چاہیے جو ذہنی طور پر درست ہو۔