پشاور (بیورو رپورٹ) سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے آفس میں پیش ہو گئے۔ پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں سابق سپیکر کو 26 سوالات پر مشتمل سوالنامہ دے دیا گیا۔ اسد قیصر سے تفصیلی شناخت، پیشہ، سیاست شروع کرنے کی تاریخ سمیت تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ ایف آئی اے نے اسد قیصر سے سوال کیا کہ پی ٹی آئی میں کب شمولیت اختیار کی اور اس سے پہلے کیا کرتے تھے؟ ایف آئی اے کی جانب سے سوال کیا گیا کہ جب سیاست میں آئے تو اس وقت ذریعہ معاش کیا تھا اور اب کیا ہے؟ اسد قیصر سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ اسے اپنا اکائونٹ تسلیم کرتے ہیں؟۔ اکاؤنٹس کھولنے کا مقصد کیا تھا؟ کیا ان اکاؤنٹس میں بیرون ممالک سے فنڈز آئے ہیں؟۔ ایف آئی اے کی جانب سے یہ بھی پوچھا گیا ہے کہ کیا آپ نے ان اکاؤنٹس کو الیکشن کمشن میں ظاہر کیا تھا؟ اکائونٹس کون چلاتا تھا اور چیک پر کون دستخط کرتا تھا؟۔ اس کے علاوہ ایف آئی اے نے اسد قیصر سے ٹیکس گوشوارں کی تفصیلات بھی طلب کر لیں۔ ایف آئی اے دفتر میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ سیاسی پارٹی کو الیکشن کمشن ڈیل کرتا ہے۔ ایف آئی اے کا دائرہ اختیار نہیں ہیں۔ لیگل ٹیم سے مشورہ کر کے جواب دوں گا، پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دی تھی اس وجہ سے نہیں آ رہا تھا۔ اسد قیصر کا کہنا ہے کہ عمران خان کا ہر دن جلسہ پہلے سے بڑا ہوتا ہے، کل کے جلسے کا بلیک آوٹ کیا گیا، انہوں نے مارشل لا کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔