کراچی (نیوز رپورٹر) جمعیت علماء اسلام کے رہنماء قاری محمد عثمان نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوتﷺ ایمان کی اساس ہے۔ قادیانیت فرقہ نہیں فتنہ اور ناسور ہے۔ خاتم النبین ﷺ کی نبوت کے منکر قادیانی دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔ حکومت قادیانیت کے مفادات کیلئے کام کرنے والوں پرکڑی نظر رکھے۔ قادیانیت اور دین دشمنوں کا تعاقب جاری رہے گا۔ اپنے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اندر مغرب نواز اور اسلام مخالف قانون سازی کے سامنے سب سے بڑی رکاوٹ جمعیت علماء اسلام ہے۔ ہردور میں حکمران بیرونی آقاؤں کی خوشنودی کیلئے ملک کے اسلامی تشخص کو مٹانے کے درپے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 7 ستمبر تاریخ کا وہ روشن دن ہے کہ جب طویل جدوجہد کے بعد پارلیمنٹ سے قادیانیوں کو آئینی طور پر غیر مسلم قرار دیا گیا۔ناموس رسالتﷺ کی حفاظت جنت کی ضمانت ہے۔ عقیدہ ختم نبوت ﷺ کا تحفظ ہر مسلمان پر فرض ہے۔7ستمبر یوم تحفظ ختم نبوت، تجدید عہد، ہمت و استقلال کا دن ہے۔ انہوں نے کہا کہ خاتم النبین ﷺ کی ختم نبوت پر ایمان اسلام کا بنیادی عقیدہ ہے۔ حضور اکرم ﷺ آخری نبی ہیں۔ آپ کے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا۔ نبوت کا منکر کافر ہے۔قادیانی آئین پاکستان کے مطابق نہ تو اقلیتوں کی فہرست میں اپنا نام درج کرواتے ہیں اور نہ ہی آئین پاکستان کے تحت انتخابات میں حصہ لیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 7ستمبر ہماری تاریخ کا وہ روشن اور تاریخ ساز دن ہے جب ہزاروں مسلمانوں نے عقیدہ ختم نبوت ﷺکے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے طویل جدوجہد کے بعد پارلیمنٹ سے قادیانیوں کو آئینی طور پر غیر مسلم اقلیت قرار دلوانے میں کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ 1974ء میں جس قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف،مفکر اسلام مولانا مفتی محمود ؒ نے تمام مکاتب فکر کے اکابرین اور پاکستانی قوم کی بھرپور حمایت سے قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دلوانے میں قائدانہ کردار ادا کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ 44سال بعد ایک بار پھر انکے جانشین قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان نے 24 گھنٹے کے اندر ختم نبوت کے حلف نامے کو چوری کرنے والوں سے زبردستی بحال کراکر اسی قومی اسمبلی سے متفقہ طور پر دوبارہ قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دلواکر پھر قادیانیت پر ہمیشہ کیلئے مہر ثبت کرادی ہے۔انہوں نے کہا کہ 7ستمبر مسلمانوں کیلئے سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ایسا گروہ جس نے اسلام کا لبادہ اوڑھ کرمسلمانوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا،اس دن اپنے منطقی انجام کو پہنچا۔ انہوں نے کہاکہ قرون اولیٰ سے لیکر آج تک پوری امت مسلمہ کا اجماع چلا آرہا ہے کہ حضور اکرم ﷺ کے بعد نبوت کا دعویٰ کفر ہے۔ قادیانی اسلام کے کھلے دشمن اور پاکستان کیلئے ناسور کی حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین کا آرٹیکل 260 تحفظ ختم نبوت کی ضمانت دیتا ہے۔ پھر کیوں اس قانون کو چھیڑا جارہا ہے؟ صرف اور صرف مغربی آقاؤں کی آشیرباد حاصل کرنے کیلئے۔انہوں نے کہاکہ 100 سال سے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف مغربی فنڈنگ اور پشت پناہی میں یہ فرقہ اسلام کا آفاقی نظام مسخ کرنے کی ناکام کوشش کررہا ہے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ عقیدہ ختم نبوۃ ﷺ کے تحفظ، نسل نو کے ایمان کی حفاظت اور قادیانیت کے کفر کو بے نقاب کرنے کے لئے ہر ایک مسلمان کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔تاکہ وہ دنیا و آخرت میں سرخرو ہو سکے۔