لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی نےسندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کے خلاف دائر مقدمات اور مبینہ طور پر ان پر ہونے والے ظلم کے خلاف مذمتی قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی۔ جبکہ گزشتہ اجلاس میں پنجاب کمیشن آن سٹیٹس آف وویمن بل 2022 لاہور، سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی ترمیمی بل 2022 اور راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی ترمیمی بل 2022 گورنر پنجاب کی عدم منظوری کے باعث اور بل منظور کیے بغیر واپس بھیجنے پر اجلاس میں مذکورہ تمام بلز دوبارہ پیش کیے گئے جو ایوان نے کثرت رائے سے دوبارہ منظور کر لیے۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ 50 منٹ کی تاخیر سے سپیکر سبطین خان کی صدارت میں شروع ہوا۔ وقفہ سوالات میں محکمہ جنگلات، جنگلی حیات و ماہی پروری کے حوالے سے سوالوں کے جوابات متعلقہ وزیر سید عباس علی نے دیئے۔ رکن اسمبلی رانا منور حسین نے ضمنی سوال میں پوچھا کہ جب جنگلات والے اپنی مہم شروع کرتے ہیں تو سڑکوں اور نہروں کے کناروں پر درخت لگائے جاتے ہیں پہلی بار سنا ہے کہ نجی زمین پر درخت لگائے جا رہے ہیں، بتایا جائے کہ اس ضمن میں کیا کسی زمیندار نے حکومت کے ساتھ معاہدہ کیا ہے، قوم کا اربوں روپے کس طرح نجی زمینوں پر لگا دیا گیا ہے، کس قانون کے تحت نجی زمینوں پر پودے لگائے گئے ہیں، متعلقہ وزیر کے پاس اس کا جواب نہیں تھا جس پر سپیکر سبطین خان حکومت کا دفاع کرتے رہے اور سوال کے محرک سے کہا کہ آپ نیا سوال جمع کرا دیں تفصیلی جواب مل جائے گا، آپ نے جو سوال پوچھا تھا اس کا جواب آ گیا ہے۔ ایجنڈا ختم ہونے پر اجلاس 12 ستمبر بروز سوموار سہ پہر تین بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
پنجاب اسمبلی