لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سندھ حکمرانوں کی غفلت سے ڈوب گیا۔ متاثرین دہائی دے رہے ہیں۔ سرکار کہیں نظر نہیں آتی۔ عوام کو خیرات نہیں اپنا حق چاہیے، ماضی کی طرح سیلاب زدگان کے لیے سرکاری امداد کی تقسیم میں گھپلے نہیں ہونے دیں گے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے بیس روز قبل ایمرجنسی کا اعلان کیا جو کہیں دکھائی نہیں دے رہی، بے یارومددگار لوگ سڑکوں کے کنارے بیٹھے ہیں۔ ثابت ہو گیا سندھ حکومت ایک ناکام حکومت ہے۔ حکمرانوں کا سارا زور ہوائی جائزوں پر جب کہ زمین پر قیامت برپا ہے۔ تینوں بڑی سیاسی جماعتیں آزمائش کے موقع پر بری طرح ایکسپوز ہو گئیں، قوم انتخابات میں ان کی نااہلیوں کا حساب چکتا کر دے گی۔ حکومتیں مصیبت کے وقت عوام کو ریلیف دیتی ہیں، ہمارے ہاں الٹی گنگا بہہ رہی ہے۔ وفاقی حکومت سیلاب زدہ علاقوں میں بجلی کے بل معاف کرے۔ پورے ملک میں بجلی کے بلوں پر عائد ٹیکسز ختم اور ٹیرف کم کیا جائے۔ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں 35سے 50فیصد کمی کی جائے۔ جماعت اسلامی اور الخدمت فاﺅنڈیشن کے ہزاروں رضاکاران متاثرین کی مدد کرنے میں مصروف، مکمل بحالی تک خدمت کا سلسلہ جاری رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جھڈو، ٹنڈوجان محمد، ڈگری، گجری، سانگھڑ سمیت اندرون سندھ کے دیگر سیلاب زدہ علاقوں کے دورہ کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ نائب امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، سندھ کے امیر محمد حسین محنتی، سیکرٹری اطلاعات سندھ مجاہد چنا، سردار زبیر خان سولنگی سمیت دیگر ذمہ داران بھی ان کے ہمراہ تھے۔ امیر جماعت نے الخدمت فاﺅنڈیشن کی امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا اور عوامی خدمت میں مصروف کارکنان کی تحسین کی۔ انہوں نے جماعت اسلامی کے مقامی رہنما¶ں و صحافیوں کے ہمراہ کشتی پر زیرو پوائنٹ جھڈو پر سیلابی پانی کی صورت حال کا بھی جائزہ لیا۔ سراج الحق نے کہاکہ پچاس ہزار کی آبادی کا جھڈو شہر بربادی کا منظر پیش کر رہا ہے۔ حکومت چاہتی تو شہر بچ سکتا تھا۔ سراج الحق نے مطالبہ کیاکہ متاثرین میں امداد کی تقسیم کو شفاف بنانے کے لیے تحصیل کی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دی جائیں۔
سراج الحق