اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)کمپٹیشن کَمِشن آف پاکستان (سی سی پی) حالیہ دنوں میں ملک بھر میں چینی کے بحران پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے ۔ اگر شوگر سیکٹر میں کوئی بھی کمپیٹیشن مخالف سرگرمی ظاہر ہوئی تو سی سی پی مناسب انفورسمنٹ اور پالیسی کاروائی کرے گا۔ یہاں یہ بات بھی اہم کہ کمپیٹیشن اپیلٹ ٹریبیونل گذشتہ دس سالوں میں سے ساڑھے سات سال حکومت کی جانب سے تقرری نہ ہونے کی وجہ سے غیر فعال رہا ہے جس کی وجہ سے بہت سے کیسز زیر التوا ہیں۔ حکوت جتنا جلداس کے چئیرمین کا تقرر کرے گی ، اپیلٹ ٹریبیونل اتنی ہی جلد اپیلوں کوحتمی شکل دے سکتا ہے۔سی سی پی نے شوگر سیکٹر میں کارٹلایزیشن کے خلاف فعال اقدامات کئے ہیں تا کہ اس سیکٹر میں منصفانہ کمپیٹیشن کو ممکن بنایا جا سکے۔ اگرچہ سی سی پی جیوڈیشل ریویو سے منسلک قانونی عمل کو تسلیم کرتا ہے لیکن اس کے ساتھ ہی صارفین کو مﺅثر ریلیف فراہم کرنے کے لئے کارٹل کیسز پر جلد فیصلے بھی اتنے ہی اہم۔ کارٹل کے معاملات کو حل کرنے میں تاخیرصارفین اور معیشت کے لئے نقصان دہ ہے۔یہ سمجھنا بھی ضروری کہ کارٹلائزیشن ، مارکیٹ کا غلط استعمال اور بالا دستی کا غلط استعمال انڈسٹری میں نئے آنے والوں کے لئے رکاوٹ بنتا ہے ، غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہو تی ہے اور کمپیٹیشن متاثر ہونے کی وجہ سے صارفین کے لئے قیمتوں میں اضافے کا باعث بھی بنتا ہے۔سی سی پی صارفین کے تحفظ او رمنصفانہ کمپیٹیشن کے فروغ کے لئے سر گرم عمل ہے۔
سی سی پی ملک بھر میں چینی کے بحران پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے
Sep 08, 2023