چیمپئنز ٹرافی، بھارت سمیت تمام ٹیمیں پاکستان آئیں گی: محسن نقوی

لاہور(سپورٹس رپورٹر)چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہو گی اور اس حوالے سے تمام منصوبہ بندی کر لی ہے۔ بڑے تمام بورڈز سے رابطے میں ہیں، جے شاہ سے بھی رابطہ رہتا ہے، ان کے آئی سی سی چیئرمین بننے پر کوئی پریشانی نہیں ہے، جے شاہ سے کئی میٹنگز میں ملاقات ہو چکی ہے۔ بھارت سمیت سب ٹیمیں آئیں گی۔قذافی سٹیڈیم کے تعمیراتی پراجیکٹ کے معائنے کے موقع پر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا کہ 30 ستمبر تک بیسمنٹ کا کام مکمل کر لیا جائیگا، تین تین ہفتے میں ایک ایک ایک فلور مکمل ہوگا، پویلین سٹیل کا ہو گا اور 31 دسمبر تک مین بلڈنگ کھڑی ہو گی، 31 دسمبر تک جو کام مکمل ہو سکتا ہوگا اس کو ہی پورا ختم کیا جائیگا، قذافی سٹیڈیم کے پورے انکلوژرز نئے بنیں گے۔ پنڈی سٹیڈیم کا کام روک دیا گیا ہے جو کام شروع کیا اسے ختم کیا جائیگا جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ پنڈی سٹیڈیم کی ایسی حالت نہیں کہ اس پر تعمیراتی کام کیا جائے۔محسن نقوی کا کہنا تھا کراچی میں تیزی سے کام شروع ہے، اسلام آباد میں دبئی سٹیڈیم کی طرز پر نیا سٹیڈیم بنایا جائیگا جبکہ قذافی سٹیڈیم کے قریب ہوٹل کا کام چیمپئینز ٹرافی کے بعد شروع ہوگا، انٹرنیشنل ہوٹل چین کو لایا جائیگا جس سے بورڈ کو ریونیو ملے گا۔پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز کے حوالے سے کہنا تھا پاکستان انگلینڈ سیریز پاکستان میں ہی ہو گی کوئی ٹیسٹ باہر نہیں ہوگا، ملتان اور راولپنڈی وینیوز فائنل ہیں، اس حوالے سے انگلش کرکٹ بورڈ سے رابطے میں ہیں کوئی ایشو نہیں ہے۔ ایشین کرکٹ کونسل کا اجلاس 8 اور 9 ستمبر کو ہے، اجلاس میں شرکت نہیں کر سکوں گا، سلمان نصیر اجلاس میں شرکت کریں گے، اجلاس میں نئے صدر کے حوالے سے معاملات کو حتمی شکل دی جائیگی۔ کپتانوں کے حوالے سے فیصلہ کوچ اور سلیکٹرز کریں گے، میں نے ان پر معاملات چھوڑے ہوئے ہیں، 22 ستمبر کو ایک ورکشاپ میں سب کو بلایا ہے تمام لوگ اپنے مشورے دیں گے اس کے بعد فیصلے ہوں گے، مجھے پتہ ہے کہ غلطی کہیں بھی ہو آنا مجھ پر ہے، ٹیم اچھا نہ کھیلے سلیکشن کی غلطی ہو یا کوچ کی ہارنے کے بعد سب مجھ پر پڑنا ہے، سلیکشن کمیٹی سے آج بھی ملاقات کر رہا ہوں۔قذافی سٹیڈیم میں 30 ستمبر تک بیسمنٹ مکمل کرکے فلورز پر کام شروع ہو جائیگا۔چیمپئنز ٹرافی سے پہلے قذافی سٹیڈیم کی اپ گریڈیشن کا پہلا مرحلہ ہر صورت مکمل کرینگے۔ پراجیکٹ پر پیش رفت کا جائزہ لیا اوربیسمنٹ کے جاری کاموں کا مشاہدہ اور تعمیراتی کاموں کا معائنہ کیا۔ پراجیکٹ کی ٹائم لائن پر عمل کرنے کی ہدایت کی۔ ایف ڈبلیو او اور نیسپاک کو ضروری ہدایات دیں۔ایف ڈبلیو او کے پراجیکٹ ڈائریکٹر نے قذافی سٹیڈیم اپ گریڈیشن پراجیکٹ پر پیش رفت کے بارے میں بریفنگ دی۔پی سی بی کے ڈائریکٹر انفراسٹرکچر‘ ڈائریکٹر ڈومیسٹک‘ سینئر جنرل منیجر انفراسٹرکچر‘ نیسپاک اور ایف ڈبلیو او کے متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔

ای پیپر دی نیشن