امریکہ انسانی حقوق کا قاتل، اسرائیل کا وجود  تسلیم نہیں، فیصلے عوام کو کرنا ہونگے: فضل الرحمن

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمنٰ نے مینار پاکستان پر گولڈن جوبلی ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے کہا ہے کہ فلسطین میں اسرائیل کا ظلم و بربریت جاری ہے۔ عالمی برادری اور عالمی قوتوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اسرائیل کے وجود کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔ بہت سے لوگوں نے کہا کہ اسرائیل کے وجود کو تسلیم کر لینا چاہئے۔ جے یو آئی ف نے کراچی میں ملین مارچ کر کے ان کی زبان خاموش کر دی۔ اس کے بعد آج تک ان کی زبان نہیں چل سکی‘ حماس کے مجاہدین فلسطین کی آزادی کیلئے آگے بڑھے ہیں۔ فلسطین میں حماس کے مجاہدین نے قربانیاں دے کر اسرائیلی ریاست کو للکارا۔ امریکہ کے ہاتھوں سے فلسطین ‘ عراقیوں‘ افغانوں اور لیبیا کے عوام کا خوٹ ٹپک رہا ہے، کیا اس کے بعد بھی امریکہ کو انسانی حقوق کی بات کرنے کا حق ہے؟ ملک میں اسلام کی قدروں کو بلند ہونا ہو گا۔ امریکہ انسانی حقوق کا علمبردار نہیں ہو سکتا۔ یہ اجتماع پوری امت کی آواز ہے ہم نے 2018ء کے الیکشن کو تسلیم کیا نہ 2024ء کے الیکشن کو تسلیم کرتے ہیں، ملک کے فیصلے اب عوام کریں گے۔ قائداعظم محمد علی جناح نے اسرائیل کے حوالے سے واضح مؤقف دیا، ہم فلسطینیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ فلسطینی بھائیوں کا خون بہہ رہا ہے مگر مسلمانوں کے حکمران خاموش ہیں۔ آج کا دن پیغام دے رہا ہے کہ پاکستان کے عوام ختم نبوت کا دفاع کرنا جانتے ہیں۔ عالمی آقاؤں کے دباؤ پر دینی مدارس پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں جے یو آئی کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری نے لاہور میں گولڈن جوبلی ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے کہا کہ 26 سال تک پاکستان بغیر آئین کے چلتا رہا‘ ہمارے اکابرین پارلیمنٹ میں پہنچے تو انہوں نے پاکستان کو اسلامی آئین دیا۔ سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ بھی جلد آئے گا۔ مولانا تقی عثمانی نے بھی خطاب کیا۔مولانا ابتسام الٰہی ظہیر نے خطاب میں کہا کہ جو ختم نبوت کو نہیں مانتا وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ امت مسلمہ بیدار ہے اور فتنوں کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہے۔ نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملک میں سیاسی و اقتصادی استحکام ہونا چاہئے۔ ملک میں اسلامی نظام آنا چاہئے۔ جمہور کو حق ملنا  چاہئے‘ مولانا اسعد محمود نے کہا کہ ہمارے اکابرین نے پاکستان کو متفقہ آئین دیا‘ یہ ملک اسلام کے نام پر بنا، اس کا آئین اسلامی ہے۔ ہم اقلیتوں کے حقوق کے محافظ ہیں جو لوگ بین الاقوامی ایجنڈے پاکستان لاتے ہیں انہیں ہر سال جواب دیا جائے گا۔ سپریم کورٹ نے  نظرثانی کی تاریخ دی اور فیصلہ مسلمانوں کے حق میں آیا۔ 

ای پیپر دی نیشن