لاہور (نیوز رپورٹر) گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان بلوچستان میں دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہونے والے شہید کیپٹن محمد علی قریشی کے گھر گئے جہاں اْنہوں نے شہید کے خاندان سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پرگفتگو کرتے ہوئے سلیم حیدر خان نے کہا کہ کیپٹن محمد علی قریشی کی قربانی ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ ایسے بیٹے قوم کے ہیرو ہیں جو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پیش پیش ہیں۔ اْنہوں نے کہا مسلح افواج انشاء اللہ ملک کو ہمیشہ کے لیے دہشت گردی سے پاک کرنے میں کامیاب ہو گی۔ شہداء کے خاندانوں کے لیے گورنر ہائوس کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں اور شہید کا خاندان کسی بھی وقت میرے سے رابطہ کر سکتا ہے۔ قبل ازیں، گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان کنگ ایڈورڈ میڈکل یونیورسٹی گئے جہاں اْنہوں نے بطور چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے16 ویں سینٹ اجلاس کی صدارت کی۔ وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے بطور پرو چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر محمود ایاز نے اپنے استقبالیہ خطاب میں ادارہ کی 164 سالہ شاندار تاریخی طبی خدمات اور جاری و تکمیل شدہ منصوبہ جات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ سیکرٹری سینٹ کے فرائض رجسٹرار پروفیسر محمد عمران نے سر انجام دیئے۔ سلیم حیدر خان نے 23۔24 اور 24۔25 کے مجوزہ اور ثانوی بجٹ کی منظوری بھی دی۔ اس موقع پرگورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے طبی دنیا میں نمایاں کامیابیاں حاصل کرنے پر وائس چانسلر پروفیسر محمود ایاز اور ان کی ٹیم کی کارکردگی کو سراہا۔ اْنہوں نے کہا کہ مریدکے نارووال روڈ پر انٹرنیشنل میڈیکل سکول کے قیام میں ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ جسٹس شہرام سرور چوہدری کی یونیورسٹی کے لئے خدمات بھی اہم ہیں۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ پنجاب کی طبی درسگاہوں میں معیاری ریسرچ کو پروان چڑھایا جا رہا ہے۔ اس موقع پر جسٹس شہرام سرور چوہدری، پرنسپل سیکرٹری گورنر پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ ثاقب ظفر، پروفیسر آف ایمرائٹس و وائس چانسلر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر خالد مسعود گوندل، پرو وائس چانسلر پروفیسر محمد معین، سپیشل سیکرٹری محکمہ سپشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن طارق محمود، ممبر پبلک سروس کمشن احمد علی کمبوہ، نمائندہ فنانس، ممبر ہائر ایجوکیشن کمشن پروفیسر فرید احمد خان، زاہدہ اظہر، ڈینز، ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹس، ملحقہ ہسپتالوں کے ایم ایس صاحبان اور دیگر نے فیکلٹی ممبران موجود تھے۔