پاک بحریہ نے یومِ دفاع و شہداء پاکستان عقیدت اور جوش و جذبے سے منایا۔ یہ دن ہماری مسلح افواج، شہدا، غازیوں اور قومی ہیروز کی عظیم قربانیوں کی یاد میں منایا جاتا ہے؛ جو 1965ء کی پاک بھارت جنگ میں دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے رہے۔اس موقع پر اپنے پیغام میں پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے شہداء اور غازیوں کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے دشمن کی کھلی جارحیت کو پسپا کیا اور عوام کی مدد سے اس کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا۔ یہ دن مادر وطن کے دفاع کے لیے ہمارے اتحاد، قربانی کے جذبے اور قوم اور مسلح افواج کے ناقابل تسخیر رشتے کی علامت اور ان سرفرشوں کی عظمت کا مظہر ہے؛ جو اپنی منصوبہ بندی میں زیرک، حملہ کرنے میں بے خوف او دشمن کے دلوں پر ہیبت طاری کرنے والے تھے۔ نیول چیف نے اپنے بحری محافظوں کے کارہائے نمایاں اور لازوال قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ بحری سرحدوں کے دفاع اور سمندری تجارتی راستوں جو کہ ہماری معیشت کے روح رواں ہیں، کی حفاظت کے لئے پاک بحریہ ہمہ وقت تیار ہے۔دن کا آغاز بحریہ کی تمام مساجد میں ملکی سالمیت اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعائوں سے ہوا اور 1965ء کی جنگ کے شہداء کے ایصال ِثواب کے لیے قرآن خوانی کی گئی۔ وائس چیف آف دی نیول اسٹاف وائس ایڈمرل اویس احمد بلگرامی نے نیول ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں یادگار شہداء پر پھولوں کی چادر چڑھائی، فاتحہ خوانی کی اور شہداء کے اہلِ خانہ سے ملاقات کی۔ مختلف فیلڈ کمانڈز اور ہیڈ کوارٹرز میں بھی شہداء کی یادگاروں پر پھول چڑھائے گئے اور فاتحہ خوانی کی گئی۔ بحریہ کے تمام یونٹس اور تنصیبات میں پرچم کشائی کی تقریبات ہوئیں جہاں کمانڈنگ آفیسرز نے افسران اور جوانوں کے اجتماعات سے خطاب کیا اور اس دن کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ اس موقع پر پاک بحریہ کے تمام جہازوں اور یونٹس کی بحری روایات کے مطابق تزئین و آرائش کی گئی۔