چھ ستمبر1965ء کو بھارت نے شب کی تاریکی میں بزدلوں کی طرح پاکستان پر حملہ کیا جسے پاک فوج نے دندان شکن جواب دے کر عبرتناک شکست سے دو چار کیا چھ ستمبر کو پاکستان میں یوم دفاع پاکستان پوری شان و شوکت سے منایا جاتا ہے۔صوبائی دارالحکومت میں اس روز سرکاری سطح پر تقریبات منعقد کی جاتی ہیں۔اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے یادگار شہداء پر حاضری دی ،شہداء کے لیے فاتحہ خوانی کی اور پھول چڑھائے۔اس موقع پر پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے سلامی بھی پیش کی۔کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل سید عامر رضا کی جانب سے یومِ دفاع کے موقع پرمزارِ اقبال پر تقریب کا انعقاد کیا گیا۔کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل سید عامر رضا نے مزارِ اقبال پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔انہوں نے اس موقع پر ملکی سلامتی، خوش حالی کے لیے دعا بھی کی۔کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل سید عامر رضا نے مہمانوں کی کتاب میں تاثرات بھی درج کیے۔ علاوہ ازیں میجر جنرل راؤ عمران سرتاج نے میجر شبیر شریف کی قبر پر حاضری و سلامی پیش کی۔میجر جنرل راؤ عمران نے میجر شبیر شریف کی قبر پر پھول رکھے اور فاتحہ خوانی بھی کی۔ جبکہ میجر شبیر شہید کو بہن اور بیٹے نے خراجِ تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر میجر شبیر شہید کی بہن نجمی کاظمی نے کہا کہ شہداء کی قربانیوں کو کبھی نہیں بھولنا چاہیے، ہمیں اپنے ملک پر فخر ہونا چاہیے، آزادی قربانی مانگتی ہے۔لاہور میں میجر سرمس رؤف شہید تمغہ بسالت کی قبر پر سلامی پیش کی گئی۔وزیرِ اقلیتی امور رمیش سنگھ، بشپ لاہور کامران ندیم اور دیگر نے قبر پر پھول چڑھائے۔ شہید کی قبر پر چیف آف آرمی اسٹاف کی جانب سے پھولوں کی چادر چڑھائی گئی۔لاہور میں میجر شبیر شریف شہید کی قبر پر پھولوں کی چادر چڑھانے کی تقریب ہوئی۔جی سی 11 کے میجر جنرل راؤ عمران سرتاج نے چیف آف آرمی سٹاف کی جانب سے میجر شبیر شریف شہید کی قبر پر گلدستہ رکھا۔لاہور کینٹ میں واقع شہدا قبرستان میں غازیان ڈوگرئی کی یادگار پر یوم دفاع کے موقع پر پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے سلامی دی۔یادگار شہدا پر پھولوں کی چادر بھی چڑھائی گئی۔یہ یادگار 16 پنجاب رجمنٹ کے 106 شہیدوں کے نام پر تعمیر کی گئی کہ جنہوں نے 1965 کی جنگ میں ڈوگرئی کے مقام پر دفاع وطن کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر دیا مگر بھارتی فوج کو ہر گز آگے نہ آنے دیا اور اس کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا۔اس عظیم کارنامے کی بنا پر اس پلٹن کو محافظان لاہور اور غازیان ڈوگرئی کا خطاب ملا۔اس موقع پر 1965 اور 1971 کے غازیوں نے اپنے جنگی تجربات اور آنکھوں دیکھے مناظر کو یاد کیا ۔ان قومی ہیروز میں میجر جنرل ریٹائرڈ سکندر شامی، بریگیڈیئر ریٹائرڈ شیر افگن اور میجر جنرل ریٹائرڈ غلام دستگیر شامل تھے۔غازیوں نے اپنے شہید رفقا کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور دفاع پاکستان کے لیے پاک فوج کے لازوال جذبے کو سراہا اور شوق شہادت کو پاک افواج کا طرہ ء امتیاز قرار دیادفاع پاکستان کے حوالے سے لاہور میوزیم میں ایک خصوصی نمائش کا انعقاد کیا گیا جس کا افتتاح سیکرٹری سیاحت، آثار قدیمہ و میوزیم فرید احمد تارڑ نے کیا۔ نمائش میں 1965 کی جنگ کے ہیروز کی تصاویر اور پاک فوج کی جانب سے دئے جانے والے تمغے شامل تھے،نمائش میں نشان حیدر حاصل کرنے والے شہدا کی تصاویر شائقین کی خصوصی دلچسپی کا مرکز رہیں۔ نمائش میں انیس سو پینسٹھ کی جنگ کے دوران شائع ہونے والی اخبارات کی تاریخی خبریں بھی رکھی گئیں، جو اس دور کے حالات اور قوم کے جذبے کو زندہ کرتی ہیں۔ نمائش کا بنیادی مقصد نوجوان نسل میں وطن عزیز کے لیے محبت اور جذبہ حب الوطنی کو فروغ دینا ہے۔۔ یہ نمائش تین روز تک جاری رہے گی۔