امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر کے مطابق بجٹ تجاویز پر دونوں جماعتوں میں اتفاق رائے کے بعد آج ایوان نمائندگان میں ووٹنگ ہوگی۔ بجٹ اخراجات میں اڑتیس ارب روپے کی کٹوتی کی گئی ہے۔ مبصرین کے مطابق اگر بجٹ سے متعلق دونوں سیاسی جماعتوں کےدرمیان کوئی مفاہمت نہ ہوتی تو آٹھ لاکھ سرکاری ملازمین اور اکیس لاکھ غیر سرکاری ملازمین عارضی طور پر بے روز گار ہوسکتے تھے جبکہ صحت، قومی پارکس اور جان بچانے والے دیگر اداروں کے علاوہ باقی تمام سرکاری خدمات بند ہونے کا خطرہ تھا۔ اس لئے دونوں جماعتوں نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بجٹ تجاویز پر اتفاق کرلیا ہے تاہم اس معاملے پر مذاکرات کا سلسلہ جاری رہے گا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر باراک اوباما نے کہا کہ بجٹ میں پہلی بار اتنی بڑی تعداد میں کٹوتی کی گئی ہے، دونوں طرف سے انتہائی مشکل فیصلے کیے گئے ہیں۔ باراک اوباما نے کہا کہ عوام کو روزگار کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔ عوام کے بہتر مستقبل کے لیے بہت سے امور پر متفق ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کل سے تمام کاروباری مراکز کھل جائیں گے اور معاہدے کے بعد منصوبے جاری رکھ سکیں گے۔ باراک اوباما نے کہا ہے کہ عوام کی حکومت سے بہت سی توقعات ہیں جہیں پورا کرنا ہے۔