لاہور (خواجہ فرخ سعید) مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کا اعلان کل 10اپریل متوقع ہے۔ نوازشریف 11اپریل کو جنوبی پنجاب لیہ میں جلسہ کرکے پنجاب میں انتخابی مہم کا آغاز کرینگے۔ امیدواروں کے ناموں کے اعلان میں تاخیر سے مسلم لیگ (ن) کی اس پالیسی کے باعث ان کے دیگر جماعتوں کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاملات بری طرح متاثر ہوئے ہیں، بالخصوص ہم خیال لیگ کا تیاپانچہ ہو گیا ہے اور حامد ناصر چٹھہ نے نہ صرف اپنی ج لیگ بحال کرلی ہے بلکہ اعلانیہ نوازشریف پر تنقید شروع کر دی ہے جبکہ صدر ہم خیال ارباب غلام رحیم نے پیپلز مسلم لیگ کے نام سے الیکشن کمشن میں جماعت رجسٹرڈ کروا کر اس کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ البتہ ہم خیال کے سیکرٹری جنرل ہمایوں اختر خاں تاحال پیوستہ رہ شجر سے امید بہار رکھ پر عمل پیرا ہیں۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) انہیں لاہور کے قومی اسمبلی کے ان پانچ میں سے کسی ایک حلقہ انتخاب سے اپنے نشان شیر پر الیکشن لڑوائے گی جہاں سے انہوں نے کاغذات نامزدگی داخل کروا رکھے ہیں۔ جماعت اسلامی کے ساتھ مسلم لیگ (ن) کی سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لئے قائم کمیٹی نے اپنا کام مکمل کر رکھا ہے تاہم اعلیٰ قیادت سے توثیق نہ ہونے کے باعث معاملہ تاحال لٹکا ہوا ہے۔ ادھر جے یو آئی ف کے ساتھ بلوچستان، خیبر پی کے میں مسلم لیگ کی سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی بیل اسی وجہ سے منڈھے نہ چڑھ سکی۔ مسلم لیگ (ن) کے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ تاخیر کا سبب ان کی طے شدہ حکمت عملی ضرور بنی ہے تاہم معاملات بکھریں گے نہیں بلکہ آنے والے آٹھ دس دن میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے فیصلے قوم کے سامنے آ جائیں گے۔
مسلم لیگ (ن) حکمت عملی