اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت + نیوز ایجنسیاں) سپریم کورٹ میں پی آئی اے کرپشن کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے پی آئی اے کے چیئرمین اور ایم ڈی کی تقرریوں سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔ ایم ڈی پی آئی اے کے فلائنگ آورز کا روسٹر بھی طلب کر لیا گیا جبکہ اٹارنی جنرل کو معاملے پر حکومتی موقف سے آگاہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ چیف جسٹس، افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، پی آئی اے کے وکیل راجہ بشیر نے بتایا کہ چیئرمین پی آئی اے ملک ےاسین کی تقرری 23 اکتوبرجبکہ ایم ڈی کی تقرری 24 اکتوبر2012ء کو ہوئی، مستقل تعیناتی کے حوالے سے سمری وزیر اعظم کو بھجوائی ہے۔ جسٹس گلزار نے کہا کہ ایک شخص دو سرکاری عہدے نہیں رکھ سکتا ، جسٹس شیخ عظمت سعید کے استفسار پر بتایا گیا کہ ایم ڈی جنید یونس اپنا لائسنس برقرار رکھنے کیلئے کچھ گھنٹے فلائنگ کرتے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ عدالت یہ نہیں کہتی کہ تقرری اس کے کہنے پر کی جائے صرف اتنا کہہ رہے ہیں کہ تقرری قانون کے مطابق ہو۔اس ادارے کو سنبھالنا ہے تو چیئرمین کی تعیناتی مستقل طور پر کی جائے۔ اٹارنی جنرل عرفان قادر نے بتایا کہ وہ وفاق سے ہدایت لے کرآج چیئرمین پی آئی اے کی تقرری سے متعلق آگاہ کرینگے۔
چیئرمین پی آئی اے اور ایم ڈی کی تقرریوں پر سپریم کورٹ میں فیصلہ محفوظ
Apr 09, 2013