”سازگار حالات ضروری ہیں ورنہ انتخابات ڈھکوسلہ ثابت ہونگے“ منور حسن‘ احتر مینگل کا اتفاق

کوئٹہ (آئی این پی + اے پی اے + این این آئی) جماعت اسلامی کے امیر منور حسن نے کہا ہے کہ ملک میں انتخابات کیلئے حالات کا سازگار ہونا ناگزیر ہے۔ کچھ لوگ ووٹرز کو کہہ رہے ہیں کہ ہم آپ کے گمشدہ رشتہ داروں کو بازیاب کرائیں گے تو اس سے واضح طور پر مجھے دال میں کالا نظر آ رہا ہے کہ جن لوگوں نے یہ سارا کام کیا اب وہ دعویدار بن کر کھڑے ہوگئے۔ پیر کے روز امیر جماعت اسلامی منور حسن نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل سے ملاقات کی اور ان کا بلوچستان آمد پر خیرمقدم کیا۔ اس موقع پر سردار اختر مینگل نے کہا کہ ہم نے بلوچستان کے حالات سے متعلق منور حسن سے بات چیت کی اور ہم نے اتفاق کیا ہے کہ شفاف انتخابات کیلئے سازگار ماحول کی ضرورت ہے ورنہ الیکشن ڈھکوسلہ ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں انتخابات سے پہلے کئی نوگوز ایریاز ہیں جہاں پر سیاسی کارکنوں کا داخلہ منع ہے جبکہ افراد کی گمشدگی اور نعشیں ملنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ حکمرانوں کی حرکتوں سے لگ نہیں رہا کہ بلوچستان میں الیکشن شفاف ہوں گے۔ اختر مینگل نے کہا کہ گذشتہ روز ہونے والا حملہ مجھے راستے سے ہٹانے کی سازش تھی جسے ناکام بنا دیا گیا، یہ آخری حملہ نہیں اور بھی ہو سکتے ہیں جن سے میں خوفزدہ نہیں ہوں گا، ہم نے حملہ آوروں کو پولیس کے حوالے کر دیا، اگر یہ تردید کرتے ہیں تو ہمارے پاس اس کے ثبوت ہیں۔ انہوں نے کہا بلوچستان میں 3 سرداروں کو ہٹ کرنے کی باتیں کرنے والے مشرف آج خود رحم کی بھیک مانگ رہے ہیں، اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے۔ اس موقع پر سید منور حسن نے کہا کہ سردار اختر مینگل کے چونکا دینے والے انکشافات باعث تشویش ہیں، لاپتہ افراد کے لواحقین اپنے پیاروں سے ملنے کے لئے بے چین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اختر مینگل نے یکطرفہ طور پر انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا ہے لیکن انتخابات کیلئے حالات کو سازگار ہونا چاہئے ورنہ اس کے بغیر انتخابات صرف ایک ڈھکوسلہ ہونگے اور نتائج پر کوئی بھی یقین نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات بروقت اور شفاف کرانے کیلئے ضروری ہے کہ گمشدہ اور اغوا برائے تاوان والے افراد کو واپس لایا جائے۔ سید منور حسن نے کہا کہ امریکہ کی کوشش ہے کہ انتخابات کے بعد پاکستان میں ایسی حکومت آئے جو اس کے مفادات اور تحفظات کا خیال کرے اگر یہ صحیح ہے تو یہ پاکستان کی خودمختار ی میں مداخلت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سردار اختر جان مینگل سے ملاقات اچھی رہی یہ خوش آئند بات ہے کہ بلوچستان قوم پرست جماعتیں انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔ گذشتہ رات کو سردار اختر جان مینگل کے قافلے پر جو حملہ کرنے کی کوشش کی گئی یہ خطرناک بات ہے۔ انہوںنے کہاکہ کراچی میں صرف تین صوبائی اسمبلی کی اور آٹھ قومی اسمبلی کی حلقہ بندی کی گئی اس سے ایم کیو ایم کو فائدہ ہوگا جبکہ سپریم کورٹ نے تمام حلقوں میں نئے سرے سے حلقہ بندی کرنے کا حکم دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک تو یقین ہے کہ الیکشن ہونگے مگر بعض اطلاعات ایسی بھی ہے اور افواہیں بھی ہے کہ شاید مقررہ وقت پر نہ ہوں اگر ایسا ہوا تو اس کے بہت سخت نتائج نکلیں گے جس کی ذمہ دار حکومت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کا یہ ایجنڈ نہیں ہے کہ وہ ورلڈ بنک آئی ایم ایف سے بات چیت کرے اس کا کام ہے کہ وہ آزادانہ اور منصفانہ الیکشن کرائے۔
منور حسن / اختر مینگل

ای پیپر دی نیشن