لاہورہائیکورٹ کے جسٹس خواجہ امتیاز کی سربراہی میں الیکشن ٹربیونل نے اپیل کی سماعت کی۔ درخواست گزارنوید شاہین نے ٹربیونل کوبتایا کہ اعجازشاہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے ایک سوسینتیس ننکانہ صاحب سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اعجازشاہ نے سابق صدرپرویز مشرف کی ہدایت پرچیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کو استعفیٰ دینے کے لئے دباؤڈالا۔ ججوں کے کمروں میں خفیہ ڈیوائسز نصب کیں اورججوں کوگھروں میں بند رکھا۔ انہوں نے ٹربیونل کومزید بتایا کہ اعجازشاہ نے غیرقانونی اثاثے بنائے۔ درخواست گزارنے کہا کہ ریٹرننگ افسر کی جانب سے اعجاز شاہ کے کاغذات نامزدگی منظور کیے جانے کے فیصلے کوکالعدم قراردیا جائے اورانکی اپیل منظورکی جائے۔ جس پرٹربیونل نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اعجاز شاہ کے اوپرلگائے جانے والے الزامات انتہائی سنگین نوعیت کے ہیں جن پرکارروائی کرنا الیکشن ٹربیونل کا اختیارنہیں۔ لہذاٰ ان الزامات کے تحت عدالت عالیہ سے رجوع کیا جائے۔ جس کے بعد درخواست گزارنے اپنی اپیل واپس لے لی۔