ڈپٹی سیکرٹری قومی اسمبلی معظم کالرو گھر پہنچ گئے، 5 کروڑ تاوان دیا گیا: ذرائع

ملتان (ثناء نیوز) ملتان سے 25 جنوری کو اغوا ہونے والے ڈپٹی سیکرٹری قومی اسمبلی اور سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے قریبی ساتھی معظم کالرو اپنے گھر پہنچ گئے۔ ڈپٹی سیکرٹری قومی اسمبلی معظم کالرو کو نامعلوم مسلح افراد نے 25 جنوری کو گھر کے باہر سے اغوا کرکے کچھ روز تک ملتان میں ہی رکھا۔ بعدازاں وزیرستان کے علاقے وانا میں منتقل کیا گیا تھا۔ معظم کالرو کے اغوا کئے جانے کے بعد سے ہی اغوا کاروں اور ان کے اہل خانہ کے درمیان رہائی کے معاملے پر رابطے جاری تھے۔ خاندانی ذرائع کے مطابق اغوا کاروں کی جانب سے فون کالز بھی موصول ہوئی تھیں جس میں اغوا کاروں نے تاوان کا مطالبہ کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق لاہور کی ایک شخصیت نے اغوا کاروں سے ڈیل میں اہم کردار ادا کیا اور مبینہ طور پر پانچ کروڑ روپے کے تاوان کی ادائیگی کے بعد رات ڈیڑھ بجے چھوڑ دیا گیا تھا۔ رہائی کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد بھی ان کے گھر پہنچ گئی اور اہل خانہ کو مبارکباد دی۔ ان کی رہائی کی تصدیق اہل خانہ نے کرتے ہوئے آن لائن کو بتایا کہ معظم علی کالرو منگل کے روز اچانک بخیریت گھر واپس پہنچ گئے ہیں تاہم انکے اہل خانہ نے نامعلوم اغوا کنندگان کے بارے میں تفصیلات بتانے سے گریز کیا اور ساتھ ہی تاوان کی مبینہ رقم کی ادائیگی کے بعد معظم کالرو کی رہائی کرانے سے بھی انکار کیا۔ رہائی کے بعد معظم کالرو نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں نئی زندگی ملی ہے جس پر وہ اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اغوا کاروں کو تلاش کرنا پولیس کی ذمہ داری ہے وہ اس حوالے سے کچھ نہیں جانتے اور تمام لوگوں کے شکرگزار ہیں جنہوں نے ان کی رہائی کیلئے کوششیں کیں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...