اسلام آباد (آن لائن)اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کے غازی عبدالرشید کیس میں ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد کی عدالت سے جاری ہونے والے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتار ی کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے سابق صدر کے وکیل کی ماتحت عدالت میں آئندہ پیشی پر سابق صدر کے پیش ہونے کی یقین دہانی کرانے پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دئیے ۔ عدالت عالیہ نے سابق صدر کے آئندہ سما عت میں پیش نہ ہونے پر وارنٹ گرفتاری کو بحال کرنے کے احکامات بھی دیئے ہیں ۔ بدھ کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے ایڈیشنل سیشن جج واجد علی خان کی عدالت سے غازی عبدالرشید کیس میں عدم حاضری پر جاری کئے گئے ناقابل وارنٹ گرفتاری کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی ۔ جسٹس نورالحق این قریشی پر مشتمل سنگل بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ ابتدائی سماعت کے دوران جسٹس نورالحق این قریشی نے سابق صدر کے وکیل سے ماتحت عدالت سے جاری ہونے والے فیصلے سے متعلق استفسار کیا جس کو انہوں نے عدالت میں پڑھ کر سنایا ۔ سابق صدر کی جانب سے دائر کی گئی نئی درخواست کا بھی حوالہ دیا ۔ سابق صدر کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سابق صدر کو غازی عبدالرشید کیس میں سکیورٹی خدشات ، صحت کی خرابی کی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں کیا جا سکا جس پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے ۔ سابق صدر کے وکیل نے عدالت عالیہ کو بتایا کہ پرویز مشرف کی میڈیکل کے لئے بورڈ تشکیل دیا گیا جس کی رپورٹ آنا باقی ہے ۔جسٹس نورالحق این قریشی نے کہا کہ ماتحت عدالت نے سابق صدر کو پیش ہونے کے کئی مواقع دیئے لیکن اس کے باوجود وہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ عدالت نے سابق صدر کے وکیل کو مشروط طور پر اجازت دیتے ہوئے احکامات جاری کئے کہ اگر سابق صدر پرویز مشرف آئندہ تاریخ میں غازی عبدالرشید کیس میں پیش ہو سکتے ہیں تو عدالت ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو آپ کی انڈر ٹیکنگ پر منسوخ کر سکتی ہے ۔ سابق صدر کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ غازی عبدالرشید کیس کی سماعت آئندہ 27 اپریل 2015 کو ایڈیشنل جج واجد علی خان کی عدالت میں مقرر ہے اور سابق صدر کو آئندہ سماعت پر پیش کیا جائے گا ۔ دلائل مکمل کرنے کے بعد عدالت نے سابق صدر کے وکیل کی یقین دہانی پر ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت سے جاری ہونے والے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی ۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سابق صدر غازی عبدالرشید کیس میں ماتحت عدالت میں آئندہ سماعت پر پیش نہ ہوئے تو ایڈیشنل سیشن جج واجد علی خان کی عدالت سے جاری ہونے والے 2 اپریل 2015 جاری ہونے والے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو بحال سمجھا جائے گا ۔