ملک کے طول و عرض سے دہشت گردی ختم کر کے حتمی امن قائم کیا جائے گا: آرمی چیف

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر)آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے خیبر ایجنسی میں اگلے مورچوں کا دورہ کیا اور دہشت گردوں کے خلاف مصروف عمل افسروں اور جوانوں سے ملاقاتیں کیں۔ اس موقع پر انہیں جاری آپریشن کے بارے میں بریفنگ بھی دی گئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل راحیل نے اس دورہ کے دوران کہا کہ ملک کے طول و عرض سے دہشت گردی ختم کر کے حتمی طور پر امن قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے افسروں اور جوانوں کو ہدایت کی کہ اس مقصد کے لئے فوجی آپریشنوں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ انہوں نے اپنے علاقوں میں دہشت گردوں کو نکالنے کیلئے مقامی قبائل کے جذبہ اور مدد کو سراہتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوںکو ان علاقوں میں واپس نہیں آنے دیا جائے گا۔ آرمی چیف کو بتایا گیا کہ اس علاقہ میں نصب غیرملکی ساختہ تین سو بانوے بارودی سرنگیں ناکارہ بنا دی گئی ہیں۔ آپریشن کے دوران اب تک 35 جوان شہید ہو چکے ہیں، دہشت گردوں کا صفایا کر دیا گیا ہے اب افغان سرحد کے قریب مزاحمت کے چند علاقے باقی بچے ہیں جہاں کارروائی کی جا رہی ہے، دہشت گردوں کو فرار ہونے سے روکنے کیلئے سرحد کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے۔ 263 دہشت گردوں کو ہر طرف سے گھیر کر ہلاک کیا گیا۔ وادی تیراہ مین افغان سرحد کی طرف جانے والے درہ مستول پر کنٹرول حاصل کر لیا گیا ہے۔ دہشت گردوں کی کمین گاہیں ختم کر دی گئی ہیں۔ آرمی چیف نے کہا کہ پوری قوم افسروں اور جوانوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے اور ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ آپریشن میں ملنے والی کامیابیوں کا تسلسل برقرار رکھا جائے۔ آرمی چیف نے خیبر 2 آپریشن میں اب تک ہونے والی پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ دہشت گردوں کو وادی تیراہ میں مختلف کارروائیوں کے دوران ہلاک کیا گیا۔ افغانستان کو جانے والا درہ مستول پاک فوج کے مکمل کنٹرول میں ہے۔ فوج نے دہشت گردوں کے افغانستان فرار ہونے والے راستے پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ دہشت گردوں کو چاروں طرف سے گھیرا جا چکا ہے۔ دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں افغان سرحد کے قریبی علاقوں تک پہنچ گئی ہیں۔ بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ پاک فوج کے سپیشل انجینئرز یونٹ نے 392بارودی سرنگیں ناکارہ بنائیں۔ آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ عزم و ہمت اور جذبے کے ساتھ جاری رکھیں گے۔ اسے منطقی انجام تک پہنچائیں گے، قوم مسلح افواج کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک امن قائم نہیں ہو سکتا۔ آپریشن کو اسی رفتار سے جاری رکھیں گے، کسی دہشت گرد کو فرار نہیں ہونے دینگے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...