لاہور (وقائع نگار خصوصی) ہائیکورٹ نے انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمشن کے قیام اور اس سے متعلق صدارتی آرڈیننس کے خلاف دائر درخواستوں پر وفاقی حکومت سے سات مئی کو جواب طلب کرلیا ہے۔ سماعت کے دوران وکلاء کی جانب سے دلائل میں کہا گیاکہ انتخابی معاملات کیلئے دستور کے آرٹیکل225 کے تحت الیکشن ٹریبونل بنادئیے گئے جہاں متعدد پٹیشنز پر فیصلے بھی سناچکے ہیں اس موقع پر کسی کی خواہش پر دھاندلی کی تحقیقات کے لیے نیا جوڈیشل کمیشن نہیں بنایجاسکتا۔ جوڈیشل کمشن کیلئے صدارتی آرڈیننس کا اجرا دستور پاکستان سے متصادم ہے۔ قانون کے ذریعے کسی آئینی آرٹیکل کو معطل یا غیر موثر نہیں کیا جا سکتا۔ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے سپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل جوڈیشل کمشن بنانے سے فاضل ججز کو انتظامیہ کے ماتحت کر دیا جائے گا۔
جوڈیشل کمشن: صدارتی آرڈیننس کیخلاف درخواستوں پر ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت سے 7 مئی کو جواب مانگ لیا
Apr 09, 2015