لاہور، اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان گذشتہ روز ہنگامی دورے پر لاہور آئے اور پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں انہوں نے ممبران اسمبلی کو بتایا کہ وہ چاہتے ہیں کہ نوازشریف کی کرپشن کو بے نقاب کرکے وزیراعظم کے عہدے سے ہٹایا جائے، اس کیلئے حکومت کے خلاف تحریک شروع کی جانی چاہئے۔ انہوں نے ممبران اسمبلی سے رائے پوچھی جنہوں نے انکے خیال کی مکمل تائید کی اور کہا کہ یہ آخری موقع ہے کہ موجودہ حکمرانوں کو عوامی احتساب کے شکنجے میں کس لیا جائے تمام ممبران پنجاب اسمبلی نے رائے ونڈ جاتی عمرہ کے گھیرا¶ کی تائید کی۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں فیصلہ کن وقت آ گیا ہے، پانامہ لیکس کی شفاف تحقیقات نہ ہوئیں تو سڑکوں پر احتجاج کرینگے۔ پیسہ منی لانڈرنگ کر کے باہر اکاﺅنٹس میں رکھتے ہیں، عوام کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے۔ جمہوریت میں الزام لگنے پر حکمران خود جواب دیتے ہیں درباری نہیں، مجھ پر الزام لگے تو میں خود جواب دیتا ہوں۔ شریف خاندان خود جواب دے۔ عمران نے کہا کہ کارکن ڈی چوک نہیں رائیونڈ جانے کی تیاری کریں۔ رائیونڈ کیلئے ہم نے پوری تیاری شروع کر دی ہے، جلسہ ڈی چوک نہیں رائے ونڈ میں ہوگا۔ ایک لیڈر کی کرپشن بچانے کیلئے سب کوشش کررہے ہیں۔ نوازشریف کا بیٹا صرف یہ بتا دے کہ پیسے کہاں سے آئے، میں ساری قوم کو سڑکوں پر نکالوں گا۔ میں نے ارکان اسمبلی سے بات کی ہے کہ کیسے رائے ونڈ جائیں گے۔ میں نے اپنے اثاثے ڈکلیئر کئے ہوئے ہیں۔ پانامہ لیکس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ پہلی قسط ہے اور انکشافات آنے ہیں، ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے۔ وزیراعظم کو اب تک استعفیٰ دیدینا چاہئے تھا۔ علاوہ ازیں عمران خان نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں انتخابات ہر صورت شفاف اور منصفانہ کرانے کے لئے تحریک چلائی جائیگی۔ عمران خان نے بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو ہدایت کی کہ پارٹی میں سختی سے ڈسپلن قائم کیا جائے۔ این این آئی کے مطابق عمران نے کہا کہ 24 اپریل کو پارٹی کے یوم تاسیس کے موقع پر لائحہ عمل کا اعلان کروں گا۔ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے کارکن بھی ملک کےلئے میر ے ساتھ چلیں ، شفاف تحقیقات کیلئے پورا زور لگائیں گے۔ چیف جسٹس آف پاکستان کے نیچے وائٹ کالر کرائم کا کھوج لگانے والی فرانزک ماہرین کی ٹیم پر مشتمل کمیشن بننا چاہئے، انٹرنیشنل فرم کے ذریعے آڈٹ کرایا جائے، وزیر اعظم کے منہ سے سچ نکل ہی گیا کہ جب کوئی کرپشن سے پیسہ بناتا ہے تو وہ اپنے نام پر نہیں رکھتا۔ واقعی آپ نے حکومت میں رہتے ہوئے کما کر اپنے نام پر نہیں بلکہ بچوں کے نام پر رکھا ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق قائد حزب اختلاف محمود الرشید نے پارٹی سربراہ کو پانامہ لیکس کے حوالے سے پنجاب اسمبلی میں آواز اٹھانے کے حوالے سے بھی تفصیلی آگاہ کیا جبکہ اس موقع پر پارٹی کے یوم تاسیس کے انتظامات اور رائیونڈ جاتی امراءکی طرف مارچ اور دھرنے کے حوالے سے بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور انکے خاندان کے بارے میں انکشافات پر ساری قوم کو سڑکوں پر نکالوں گا۔ انہوں نے کہا کہ حکمران شوکت خانم پر انگلیاں اٹھا رہے ہیں، اب یہ بلیک میل کر رہے ہیں لیکن یہ ایسا کرکے اپنی کرپشن کو نہیں چھپا سکتے۔ عمران خان کی زیرصدارت تحریک انصاف پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔ اپوزیشن لیڈر محمود الرشید، اسلم اقبال، مراد راس سمیت ارکان پنجاب اسمبلی و دیگر رہنما موجود تھے۔ ارکان پنجاب اسمبلی نے پارلیمنٹ میں پانامہ لیک پر آواز اٹھانے پر عمران خان کو سراہا۔
لاہور (فرخ سعید خواجہ) تحریک انصاف نے موجودہ حکومت کو ختم کرنے کیلئے کشتیاں جلا کر میدان میں آنے کا فیصلہ کرلیا۔ عمران نے پارٹی کے سرکردہ افراد سے مشاورت کے بعد تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن بھی ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پانامہ لیکس کے ایشو پر حکومت کیخلاف تحریک چلانے کیلئے پارٹی کی پاکستان بھر میں تنظیموں کو ہدایت کردی ہے کہ 24 اپریل کو پارٹی کے یوم تاسیس کی تقریبات منعقد کرنے کے بعد رائیونڈ، جاتی عمرہ لاہور کا گھیرا¶ کرنے کیلئے چل پڑیں۔ عمران نے گارڈن ٹا¶ن میں پارٹی کے چیئرمین سیکرٹریٹ میں تحریک انصاف کی پنجاب اسمبلی کی پارلیمانی پارٹی کے ارکان سے ملاقات کی اور اس موقع پر حکومت کے خلاف تحریک چلانے کا فیصلہ کیا۔ چیئرمین سیکرٹریٹ کے انتظامی امور کے سربراہ اور تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شاہد صدیق نے تصدیق کی ہے کہ انٹرا پارٹی الیکشن م¶خر کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تمام ممبران پنجاب اسمبلی نے یہی رائے دی ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کے وزیراعظم کا عہدہ چھوڑنے تک تحریک جاری رکھنی چاہئے، سو پارٹی الیکشن فی الحال ملتوی کردئیے جائیں۔
اوکاڑہ + لاہور (نامہ نگار+ خصوصی رپورٹر +نوائے وقت رپورٹ) وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے کارکنوں میں ہمت ہے تو رائیونڈ جا کر دکھائیں، رائیونڈ کا رُخ کیا تو ہمیں بھی بنی گالہ کا رستہ آتا ہے۔ اوکاڑہ میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا جب نواز شریف کو حکومت ملی تو دہشت گردی عروج پر تھی۔ جنرل پرویز مشرف 8 سال تک پاکستان کا رگڑا کرتا رہا اور اسکے بعد پانچ سال تک پیپلز پارٹی کی حکومت نے پاکستان کا رگڑا نکال دیا، نوازشریف نے برسر اقتدار آتے ہی دہشت گردی کے خاتمہ کرنے کیلئے مثبت اقدامات کئے۔ ملک کو اندھیروں سے نکالنے کیلئے مختلف منصوبوں پر کام ہورہا ہے 2018ءمیں 85 فی صد بجلی پوری کردی جائیگی۔ اوکاڑہ میں جدید ریلوے سٹیشن کے سنگ بنیاد کی تقریب کے دوران انہوں نے کہاکہ آج جب ملک آگے کی طرف چل پڑا ہے تو حکومت کو گرانے کیلئے سازشیں کی جارہی ہیں۔ کبھی دھرنے دئیے جاتے ہیں، کبھی بیہودہ الزامات لگائے جاتے ہیں۔ انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا رائیونڈ جانے کی غلطی نہ کرنا ورنہ ہمیں بھی بنی گالہ کا راستہ آتا ہے۔ میاں نوازشریف کے خاندان پر کیچڑ اچھالنے کی بجائے سپریم کورٹ، جاﺅ دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائیگا۔ پی ٹی آئی کے سربراہ کی آنکھوں میں نہ کوئی حیا ہے، یہ ٹھمکا پارٹی کے سربراہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ خیبر پی کے میں چوہے ماریں تو ٹھیک، ہم ڈینگی کے خلاف مہم چلائیں تو مذاق اڑایا جاتا ہے۔ پنجاب اسمبلی کے رکن سید زعیم حسین قادری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اپنی گرتی ساکھ کو دیکھ کر حواس باختہ ہوچکی اور خامیاں چھپانے کے لئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ پنجاب حکومت پر تنقید پی ٹی آئی کی ذہنی پستی کی علامت ہے، شہبازشریف انتھک وزیراعلیٰ ہیں۔ انہوں نے اپنے دن رات قوم کیلئے وقف کر رکھے ہیں۔ علاوہ ازیں راحیلہ خادم حسین، رانا ارشد، اصغر علی منڈا، عرفان دولتانہ، خواجہ عمران نذیر، وحید گل نے اپنے بیانات میں کہا کہ عمران خان کی جماعت والے خود ان کے رنگ برنگے ایجنڈے سے پریشان ہیں ۔ عمران خان انوکھے لاڈلے ہیں جو اس عمر میں بھی کھیلنے کےلئے چاند مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا سرکاری ٹی وی پر قوم سے خطاب کا مطالبہ مضحکہ خیز ہے۔ انہیں معلوم ہے کہ وہ کبھی وزیراعظم نہیں بن سکیں گے اسلئے وہ سرکاری ٹی وی پر قوم سے خطاب کا مطالبہ کرکے اپنی ان خواہشات کو پورا کرنا چاہتے ہیں۔
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ اتوار کی شام قوم سے خطاب کریں گے اس سلسلے میں تحریک انصاف نے سرکاری ٹی وی کو ہنگامی مراسلہ بھجوا دیا ہے، مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ وزراءنے پانامہ لیکس کے معاملے پر قوم کو گمراہ کیا، سرکاری ٹی وی سے عمران خان کے قوم سے خطاب کی تمام تیاریاں مکمل کرنے کا مطالبہ کیا ہے، کہا گیا ہے کہ پی ٹی وی کسی ایک شخص کی تشہیر کے لئے نہیں، قومی اثاثہ ہے، سرکاری ٹی وی کے ذریعے شوکت خانم ہسپتال کے خلاف کھلا جھوٹ پھیلایا گیا۔ دوسری جانب وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے پی ٹی وی پر خطاب صرف صدر اور وزیراعظم کا حق ہے، خان صاحب دھرنے میں خالی کرسیوں سے خطاب کرتے رہے، خبروں میں جتنا وقت حکومت کو دیا جاتا ہے اتنا ہی اپوزیشن کو بھی دیتے ہیں۔ دھرنے کے دوران عمران خان کو براہ راست کوریج دی گئی۔ علاوہ ازیں خورشید شاہ نے سپیکر قومی اسمبلی کو خط لکھا ہے جس میں پانامہ لیکس پر قومی اسمبلی کی کارروائی کا پی ٹی وی پر بلیک آ¶ٹ کرنے پر احتجاج کیا۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ آپ کی موجودگی میں وزیر اطلاعات نے یقین دہانی کرائی تھی کہ ایسا نہیں ہو گا۔ یقین دہانی کے باوجود قائد حزب اختلاف، دیگر اپوزیشن رہنما¶ں کی تقاریر نہیں دکھائی جا رہیں۔ پی ٹی وی قومی ادارہ ہے اسے تمام عوامی نمائندوں کو دکھانا چاہئے۔ سپیکر صاحب آپ ایوان کے محافظ ہیں، وزارت اطلاعات کے امتیازی سلوک کا نوٹس لیں۔ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے وزیر اطلاعات پرویز رشید کا م¶قف مسترد کر دیا کہ قومی اسمبلی کی کارروائی براہ¿ راست دکھانے پر ان کے کہنے پر پابندی ہے۔ ایاز صادق نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی وی پر قومی اسمبلی کی لائیو کوریج میں میرا کوئی عمل دخل نہیں۔ پی ٹی وی میرے ماتحت ادارہ نہیں۔ حکومت اپنی مرضی سے لائیو کوریج کرتی ہے، کونسی کوریج لائیو کرنی ہے میرے نوٹس میں نہیں لایا جاتا۔ پرویز رشید کو اسمبلی اجلاس کی لائیو کوریج کیلئے آلات مہیا کرنے کو کہا تھا۔ انہوں نے بیٹھ کر مشاورت کرنے کا جواب دیا۔ ہماری طرف سے پوری کارروائی دکھانے کی اجازت ہوتی ہے۔ ہم نے کبھی کسی کوریج سے روکا ہے نہ کوریج کی ہدایات جاری کیں۔ یاد رہے وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا تھا کہ سپیکر قومی اسمبلی کی ہدایت کے مطابق کارروائی براہ راست دکھائی جا سکتی ہے۔ وزیر اطلاعات پرویز رشید نے جمعہ کو اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ سپیکر اور چیئرمین سینٹ نے ایوان کی کارروائی سرکاری ٹیلی ویژن پر اجازت کے بغیر دکھانے پر پابندی عائد کر رکھی ہے تاہم سپیکر کی طرف سے جاری بیان کے بعد اس معاملہ نے نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔ وزیر اطلاعات پرویز رشید کی چیئرمین سینٹ رضا ربانی سے بھی اہم ملاقات ہوئی تھی جس میں سینٹ کی کارروائی پی ٹی وی پر براہ راست دکھانے کے بارے میں بات چیت ہوئی۔ چیئرمین سینٹ نے وزیر اطلاعات سے کہا کہ سینٹ کے آئندہ اجلاس کے موقع پر جب وہ مناسب سمجھیں گے تو وزارت اطلاعات کو ایوان کی کارروائی براہ راست دکھانے کی اجازت دیں گے۔ چیئرمین سینٹ نے چند ماہ قبل وفاقی وزیر دفاع و پانی و بجلی خواجہ محمد آصف کی تقریر سینٹ سے ان کی اجازت کے بغیر پی ٹی وی پر براہ راست دکھانے پر وزارت اطلاعات اور ایم ڈی پی ٹی وی سے وضاحت طلب کی تھی اور سختی سے یہ ہدایت جاری کی تھی کہ آئندہ ایوان کی کارروائی براہ راست دکھانے سے قبل چیئرمین سینٹ سے اجازت لینا لازمی ہوگی۔ وزیر اطلاعات اور سابق ایم ڈی پی ٹی وی محمد مالک نے اس وقت چیئرمین سینٹ سے ملاقات کر کے پی ٹی وی افسران کی غلطی پر معذرت بھی کی تھی۔ پیپلز پارٹی نے سرکاری ٹی وی پر اپوزیشن جماعتوں کو مناسب کوریج نہ ملنے پر تحریک التوا جمع کرا دی خورشید شاہ نے بھی عمران کے قوم سے خطاب کے مطالبے کی حمایت کی ہے۔ ترجمان تحریک انصاف نعیم الحق نے کہا ہے کہ پرویز رشید کی باتیں عموماً حقائق کے برعکس ہوتی ہیں۔ سردار ایاز صادق کے بیان کے بعد پرویز رشید کو معافی مانگنے کا نہیں کہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کارکنوں کو ہراساں اور گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں پولیس اور انتظامیہ نے روش نہ بدلی تو سخت مزاحمت کریں گے۔