لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ہم نے کرپشن فری پاکستان کی جو تحریک چند ماہ پہلے شروع کی اب اس کی گونج پارلیمنٹ اور ملک بھر کے چوکوں اور چوراہوں میں سنائی دے رہی ہے‘ پانامہ لیکس کے بعد حکمرانوں اور سال ہا سال سے اقتدار کے ایوانوں میں براجمان اشرافیہ کا اصل چہرہ قوم کے سامنے آگیا ہے ‘کرپشن کا علاج کئے بغیر ملک کے حالات نہیں سدھر سکتے ‘حکمران قوم کو ادھر ادھر کی باتوں میں الجھانے کی بجائے اپنے دامن پر لگے دھبے صاف کریں ‘آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے قرضوں کی حقیقت بھی بہت جلد قوم کے سامنے آنے والی ہے‘پاکستان اللہ کا انعام ہے اس کے ساتھ بے وفائی کرنے والوں کو خمیازہ بھگنا پڑے گا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کرپشن فری پاکستان کے بارے میں منعقدہ میٹنگ اور جامع مسجد منصورہ میںجمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ پانامہ لیکس کی پہلی قسط نے ہی حکمرانوں کے اوسان خطا کردیئے ہیں۔ پارلیمنٹ ہو یا ملک کے گلی کوچے ہر جگہ حکمرانوں کی کرپشن کے قصے ہیں ۔باریاں بدل بدل کر اقتدار میں آنے والے ایک دوسرے کی لوٹ مار اور کرپشن کو چھپا لیتے تھے مگر اب یہ کرپشن بوتل کے جن کی صورت میں باہر آتی دکھائی دے رہی ہے ۔حکمرانوں کی بھلائی اسی میں ہے کہ وہ اعتراف جرم کرکے مستعفی ہو جائیں اور جب تک ان کے دامن پر لگے داغ دھل نہیں جاتے اقتدار کی کرسی سے الگ رہیں۔ قوم اس بات پر یکسو ہے کہ ملک کو لوٹنے والوں کا بے رحم اور کڑا احتساب ہونا چاہئے۔ نیب کو کس نے یہ اختیار دیا ہے کہ وہ اربوں کھربوں ڈکارنے والوں سے چند لاکھ یا چند کروڑ لے کر انہیں کلین چٹ دے دیں اور قوم کے خون پسینے کی کمائی ہڑپ کرنے والوں کو پاکدمنی کے لائسنس بانٹتا پھرے۔ نیب کو بھی ان تمام رقوم کا حساب دینا پڑے گا جنہیں حاتم طائی بن کر معاف کیا گیا ہے۔ حقوق نسواں بل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام دشمن قوتیں امت میں انتشار پھیلانے اور ان کے اتحاد اور یکجہتی کو پارہ پارہ کرنے کیلئے ہمارے خاندانی نظام پر حملہ آور ہیں۔