ناصر جمشید کو نہیں چھوڑیں گے‘ ٹیسٹ ٹیم کے کپتان بھی سرفراز احمد ہوں گے: شہریار

لاہور( نمائندہ سپورٹس )پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے کہا کہ قومی ٹیم کے کوچ مکی آرتھر نے کہا کہ آپ لوگ پرانی کرکٹ کھیل رہے ہیں اب پرانی کرکٹ چھوڑیں اور نئی کھیلیں، اس لئے پھر میں نے خود بلا کر اظہر علی کو کپتانی سے ہٹایا اس نے کوئی احتجاج نہیں کیا ، سرفراز احمد اچھا اور جارحانہ کپتان ہے ، پاکستان سپر لیگ بہت مقبول ہو رہی ہے ، ٹیسٹ ٹیم کے بھی سرفراز ہی کپتان ہونگے امید ہے وہ کامیاب کپتان ثابت ہونگے ، آئی پی ایل کے دوران دنیا میں کرکٹ رک جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت سیریز نہ ہونے کا نقصان دونوں بورڈز کو ہے۔ یہ نقصان ہم برداشت کر سکتے ہیں۔ بھارت سے سیریز ہو تو انفراسٹرکچر کی مضبوطی میں مدد ملتی ہے۔ شہریار خان نے کہا کہ محمد عرفان کے خلاف اتنے ثبوت نہیں تھے کہ اسے پی ایس ایل میں کھیلنے سے روکا جا سکتا۔ انگلینڈ میں سپاٹ فکسنگ جرم ہے۔ ناصر جمشید کے خلاف برطانوی پولیس اقدامات کر رہی ہے۔پرانی فکسنگ کا کیس پرانا ہو گیا اسے ری اوپن نہیں کرنا چاہتے۔باقی پلیئرز نے سپاٹ فکسنگ سے انکار کیا۔ چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ پاک بھارت سیریز نہ ہونے سے بہت زیادہ مالی نقصان ہو رہا ہے۔ ہر پاک بھارت سیریز 100 ملین ڈالر کی پڑتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ میں تعاون نہیں بگڑ رہا نجم سیٹھی ہوں یا سبحان رائے سب کی لیتا ہوں مگر فیصلہ میرا ہی چلتا ہے۔پاکستان میں سپاٹ فکسنگ قانوناً جرم نہیں ہے۔ جسٹس قیوم کی رپورٹ پرانی ہو گئی ہے اس کو ہم نہیں چھیڑ رہے۔ نجم سیٹھی پی سی بی کے چیئرمین بنیں تو کرکٹ کے لئے اچھا ہے۔ پی سی بی کی بیورو کریسی ایماندار ہے سفارشی نہیں ہے۔ مصباح الحق کے ہم بورڈ کے اندر استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ یونس اورمصباح کی جگہ نوجوان بیٹسمین لے لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سبحان احمد اور اسد مصطفی ایمانداری سے کام کر رہے ہیں۔شہر یا ر نے کہا کہ اگر ناصر جمشید نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ سے تعاون نہ کیا تو انہیں سزا دینگے ۔ پاکستان سپر لیگ کے فکسنگ کیس کے حوالے ناصر جمشید تعاون نہیں کر رہا ہے ۔اگر وہ پاکستان نہ بھی آیا تو سزا ملے گی ۔ تحقیقات سے بات سامنے آئی ہے کہ وہ میچ اور سپاٹ فکسنگ کا مرکزی کردار ہے ۔وہ بار بار گھر کے ایڈریس اور فون نمبرز تبدیل کر رہا ہے ۔اسے برطانیہ میں گرفتار کیا گیا تھا مگر ضمانت پر رہا ہو ا تھا ۔اسے تاحال پاسپورٹ واپس نہیں کیا گیا ہے ۔ وہ فوری طور پر لاہور نہیں آنا چاہتا تو نہ مگر وہ برطانیہ میں میٹنگ سے خود کو بچا رہا ہے ۔بد قسمتی سے پاکستان میں میچ فکسنگ کے حوالے سے قوانین موجود نہیں ‘وزارت داخلہ کو درخواست کی ہے کہ اس سلسلہ میں قانون سازی کی جائے تاکہ ایسے معامالات میں تحقیقات کی جاسکیں ۔ برطانیہ میں بھی ناصر جمشید سے تحقیقات کی جا رہی ہیں ۔امکان ہے کہ ناصر جمشید نے ہی پاکستانی کھلاڑیوں کو بک میکرز سے ملایا تھا ۔ ناصر جمشید کیخلاف کارروائی ہر صورت ہوگی ۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...