خانقاہ ڈوگراں + شیخوپورہ + ڈسکہ + ستراہ (نامہ نگاران + نمائندہ نوائے وقت + نمائندہ خصوصی) غیرت کے نام پر بھائی نے دو سگی بہنوں کو فائرنگ کرقتل کر کے نعشیں نہر کنارے پھینک دیں۔ پولیس نے قبضے میں لیکر تفتیش شروع کر دی۔ پولیس کو اطلاع ملی کہ نواحی گائوں میاں علی نہر کنارے دو جواں سالہ لڑکیوں کی نعشیں پڑی ہیں۔ قتل ہونے والی ماہنیانوالا تحصیل صفدر آباد کی سگی بہنیں ہیں۔ 30 سالہ خاتون سمیرا 4 بچوں کی ماں ہے ،اسکا شوہر نشئی ہے۔صفدر آباد میں بیوٹی پارلر چلا رہی تھی۔ دوسری24 سالہ بہن کا نام مختوم ہے اور وہ ایک بچے کی ماں ہے۔ اسی نے گھریلو ناچاکی پر چند ماہ پہلے ہی طلاق لی تھی۔ سمیرا کے شوہر محمد اسلم کے مطابق دونوں بہنوں کا چال چلن ٹھیک نہیں تھا ۔ پولیس ذرائع کے مطابق یہ قتل غیرت کے نام پر انکے اپنے بھائی نے ہی کیا کیونکہ قتل کی شب دونوں بہنیں بھائی علی کے ہمراہ گھر سے نکلیں تھیں۔ علی چند دن پہلے ہی بیرون ملک سے آیا تھا۔اوروقوعہ کے بعد تاحال غائب ہے۔ پولیس تفتیش کر رہی ہے ۔ ونوں بہنوںکے سر پر گولیوں کے نشان تھے۔ موبائل اور پرس ان کے پاس پڑے تھے۔دریں اثنا ڈسکہ اور ستراہ سے نامہ نگاروں کے مطابق شقی القلب خاوند نے آہنی راڈوں کے وار کرکے بیوی اور 2 بیٹوں کوموت کے گھاٹ اتار دیا ۔تھانہ ستراہ کے علاقہ گج کے رہائشی محمد لطیف ولد رحمت علی کی 24سال قبل موضع نارروال کی کنیز بی بی کیساتھ شادی ہوئی ۔ ان کی کوئی اولاد نہ ہوئی تو کنیز نے 12سال قبل خاوند لطیف کی دوسری شادی عالیہ بی بی سے کروا دی جس کے بطن سے دو بیٹے عبداللہ اور سمیع اللہ پیدا ہوئے۔ محمد لطیف کو عالیہ پر شک تھا کہ اس کے کسی اور کیساتھ تعلقات ہیں ۔گزشتہ روز کنیز میکے گئی تو ملزم نے دوسری بیوی عالیہ اور دو بیٹوں سمیع اللہ اور عبداللہ کو آہنی راڈوں کے وار کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا اور گھرکے دروازے کوتالہ لگاکر فرار ہوگیا۔ محمد لطیف کے بھائی نے گھر کا دروازہ دیر تک نہ کھلنے پر دیوار پھلانگ کر دیکھاتو اندر دونوں بچوں اور ماں کی نعشیں پڑی ہوئی تھیں جن کو پولیس نے پوسٹمارٹم کیلئے سول ہسپتال پہنچادیاگیا ۔ علاقے میں واردات کے بعد خوف و ہراس پھیل گیا ۔