مقبوضہ کشمیر : ضمنی الیکشن ڈرامہ، کشمیریوں کا بائیکاٹ، ہڑتال، 6 شہید ، سینکڑوں زخمی و گرفتار، بھارتی فوجی زبردستی ووٹ ڈلواتے رہے؛ 6 کشمیریوں کا قتل قابل مذمت‘ عالمی برادری بھارتی مظالم رکوائے: پاکستان

 مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد ضمنی الیکشن کیلئے پولنگ ہوئی تاہم کشمیریوں نے مکمل بائیکاٹ کیا اور وادی بھر میں ہڑتال اور زبردست مظاہرے کئے گئے اس موقع پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے 6 نوجوان شہید متعدد زخمی ہو گئے جبکہ سینکڑوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ بھارتی فوجی زبردستی لوگوں کو گھروں سے نکال کر ووٹ ڈلوانے کی کوشش کرتے رہے جس سے کئی افراد زخمی ہو گئے۔ نامعلوم افراد نے ایک پولنگ سٹیشن کو نذر آتش کر دیا۔ ریاست کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا۔ حریت قیادت نظربند رہی۔ بھارتی فوج نے چھرے والی بندوقوں کا بھی استعمال کیا۔ وادی میں انٹرنیٹ سروس بھی بند کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق  مقبوضہ کشمیر میں غیر معمولی سکیورٹی انتظامات کے درمیان سرینگر پارلیمانی نشست کے نام نہاد ضمنی انتخابات کا ڈرامہ رچایا گیا۔بظاہر الیکشن کی آڑ میں یہ ایک فوجی مشق تھی جس میں ایک حلقے کے اندر فوج، سی آر پی ایف کی250اور آرمڈ پولیس کی25کمپنیاں تعینات رہیں ،ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں پر فوجی اہلکاروں کا گشت،جنگی ہیلی کاپٹرز کے ذریعے فضائی نگرانی کی جاتی رہی۔جبکہ اس دوران سید علی گیلانی، میر واعظ اور یاسین ملک سمیت حریت قیادت گھروں میں نظر بند رکھا گیا۔حریت کانفرنس کے تینوں دھڑوں اور دوسری قیادت کی اپیل پر الیکشن کا مکمل بائیکاٹ کیا گیا اور ہمہ گیر ہڑتال رہی جس کے باعث سڑکوں اور پولنگ سٹیشوں پر ہو کا عالم رہا۔ اس حلقے میں 9امیدواروں کا مقابلہ تھا جبکہ 12 لاکھ 50 ہزار سے زائد رائے دہندگان نے حصہ لینا تھا تاہم لوگوں نے الیکشن کا بائیکاٹ کیا۔ سکیورٹی فورسز نے سری نگر کے داخلی راستوں اور سول لائنز میں خصوصی ناکے بٹھائے جہاں گاڑیوں کی چیکنگ کے علاوہ مسافروں کی جامہ تلاشی لی جاتی رہی۔ دریں اثناءقابض بھارتی فوجیوں نے لوگوں کو زبردستی پولنگ اسٹیشن لانے اور من پسند امیدواروں کو ووٹ دلانے کی کوشش کی اور مختلف مقامات لوگوں نے انتخابی ڈرامے کے خلاف احتجاج کیا اور ریلیاں نکالیں۔ اس دوران جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہوئے اور بیسیوں کو گرفتار کئے جانے کی اطلاعات ہیں۔ اس دوران بیروہ، چاڈورہ‘گاندربل اور اننت ناگ اوربجبہاڑہ کے کئی مقامات پر پتھرا ؤے واقعات پیش آئے۔ سرینگر کے پائین علاقے خیام میں اس وقت خوف و ہراس پھیل گیا جب علاقے میں زور دار دھماکے کی آواز سنی گئی۔ بجبہاڑہ میں ایک وزیر کے قافلے کو اس وقت سنگبازی کا نشانہ بنایا گیا جب وہ قصبہ بجبہاڑہ سے جارہے تھے۔ بھارتی حکومت نے لوگوں کے گھروں میں زبردستی گھس کر عوام کو باہر نکالنے کی کوشش بھی کی جس پر متعدد مقامات پر تقریباً 30 سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔ بھارتی فوجیوں نے بھارتی پارلیمنٹ کے نام ناد ضمنی انتخابات کے موقع پرضلع بڈگام میں پر امن مظاہرین پر فائرنگ کر کے6نوجوانوں کو شہید کر دیا۔جن میں15سالہ فیضان احمد‘ محمد عباس‘ جان محمد ‘نصیر اور شبیر شامل ہیں۔ فائرنگ کے باعث متعدد نوجوان شدید زخمی ہو گئے۔ حریت قیادت نے کہا ہے نام نہاد انتخابات کشمیریوں کے حق خود ارادیت کا نعم البدل نہیں ہوسکتے اور بھارت انتخابات کا انعقاد جموں وکشمیر پر اپنے غیر قانونی قبضے کو مضبوط کرنے اور مقبوضہ علاقے کے زمینی حقائق کے حوالے سے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کیلئے کرا رہا ہے۔ حریت رہنماﺅں نے لوگوں سے کہا وہ انتخابی عمل سے الگ رہیں۔ بھارتی فورسز نے ضلع شوپیان کے علاقے مانلو میں رات بھر چھاپہ مار کاروائےاں جاری رکھےں اور چارنوجوانوں کو گرفتار کر لےا۔ سرینگر‘ بڈگام اور گاندربل میں فورسز نے 200 سے زائد نوجوانوں کو حراست میں لے لیا۔ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے ایوان صنعت و تجارت جموں کی طرف سے جموں میں مقیم روہنگیا مسلمانوں اور بنگلہ دیشیوں کو قتل کی دھمکی دینے کو وحشیانہ پن قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ بی بی سی نے کہا ہے انتخابات کے موقع پر پولنگ سٹیشن سنسان پڑے رہے۔

6 کشمیریوں کا قتل قابل مذمت‘ عالمی برادری بھارتی مظالم رکوائے: پاکستان

 ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے مقبوضہ کشمیر میں 6 معصوم نوجوانوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ برادری و انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارتی مظالم فوراً رکوائیں ‘ مقبوضہ کشمیر میں مبصرین کا وفد بھیجا جائے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے نفیس ذکریا نے کہا مقبوضہ کشمیر میں 6 معصوم نوجوانوں کے قتل کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا بھارتی قابض فوج نے کئی کشمیریوں کو زخمی بھی کیا۔ عالمی برادری و انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارتی فوج کے مظالم فوراً رکوائیں۔ انہوں نے کہا چاہتے ہیں مقبوضہ کشمیر میں مبصرین کا وفد بھیجا جائے۔

ای پیپر دی نیشن