لاہور (نیوز رپورٹر) ایران پاک فیڈریشن آف کلچراینڈ ٹریڈ کے صدر خواجہ حبیب الرحمان نے کہا ہے کہ بجٹ کے عمل کو بہتر بنانے کیلئے پانچ سالہ منصوبہ ہوناچاہیے تاکہ سرمایہ کاروںکو ملکی پالیسیوں سے آگاہی ہو، جب تک سالانہ بجٹ میں سسپنس رہے گا صورتحال بہتر نہیں ہو سکتی، دنیا بھر میں ایز آف ڈوئنگ بزنس میں پاکستان درجہ بندی میں بہت پیچھے ہے ، درجہ بندی کو بہتر بنانے تک بیرونی سرمایہ کار نہیں آئیںگے، ہمیں اپنی انوسٹمنٹ پلاننگ کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے، سی پیک کے تحت اقتصادی زون بڑا قدم ہے، ہمیں اپنی کمپنیوں کو کامیاب بنانا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے اسلام آ باد سے ملاقات کیلئے آئے صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپنے نظم وضبط کو خراب کر دیا ہے، اخراجات پوری رفتار سے جاری ہیں جبکہ آمدنی نہ ہونے کے برابر ہے، موجودہ حکومت کو آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش نہیں کرنا چاہیے، اگر حکومت ڈیڑھ ماہ قبل بجٹ دے گی تو بجٹ کے لوازمات پورے نہیں کر پائے گی، اکنامک سروے گروتھ ریٹ سمیت دس ماہ کے اعداد و شمار دستیاب نہیں ہوںگے، تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے بین الوزارتی کوآرڈی نیشن بڑھانی چاہیے جبکہ اداروں کو مضبوط اور سمگلنگ کے خاتمے کیلئے اقدمات کیے جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترقیاتی بجٹ کا پیمانہ عوام اور ملک کا فائدہ ہونا چاہیے، ہمیں اپنی برآمدات بڑھانی ہیں اور آج سے 40 سال آگے کی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔
جب تک بجٹ میں سسپنس رہے گا صورتحال بہتر نہیں ہو سکتی: خواجہ حبیب الرحمان
Apr 09, 2018