لاہور (پ ر) انرجی کی ضروریات صرف انرجی ایفیشینسی پالیسی ہی کی مدد سے پوری کی جا سکتی ہیں ترقی یافتہ ممالک نے اس حوالے سے بہت کام کیا ہے اور پاکستان میں پہلی مرتبہ پنجاب انرجی ایفیشنسی اینڈ کنزرویشن ایجنسی (پیکا) نے اس سلسلے میں عوامی آگاہی اور سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر قوانین اوربلڈنگ کوڈز بنانے کا عمل شروع کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ماہرین اور شرکاء نے پنجاب انرجی ایفیشنسی اینڈ کنزرویشن ایجنسی (پیکا) کے زیراہتمام منعقدہ ایک روزہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ یہ ورکشاپ راولپنڈی کے مقامی ہوٹل میں منعقد ہوئی۔ مہمان خصوصی تہاور حسین (ممبر انرجی پلاننگ کمیشن) سمیت ڈاکٹر باقر رضا (ڈی جی پاکستان کونسل آف رینیوایبل انرجی ٹیکنالوجیز) اور گل نجم جامی (سینئر ٹیکنیکل مینجر سیفٹی نیٹ پروگرام سائوتھ ایشیاء ریجن ۔ورلڈ بنک) نے شرکت کی۔ ورکشاپ سے پیکا (PEECA) کے پروگرام مینجر عبدالرحمان، اسد محمود (ٹیکنیکل مینجر نیکا)، مس سعدیہ قیوم (چیف انرجی اکانومسٹ،پیکا)، ارشاد رامے، واجد قاضمی (جی ایم آپریشن آئیسکو)، عدیل راحیل سمیت دیگر مقررین نے خطاب کیا۔ مقررین نے پنجاب انرجی ایفیشنسی اینڈ کنزرویشن ایجنسی (پیکا) کے کردار کو سراہا اور اس امید کا اظہار کیا کہ بڑھتی ہوئی آبادی اور انرجی کی مانگ کو مدنظر رکھتے ہوئے مستقبل کیلئے جو پلاننگ کی جا رہی ہے وہ ہماری آئندہ آنے والی نسلوں کی زندگیوں میں سہولت اور آرام کا باعث ہوں گی۔