افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے کہا ہے کہ افغانستان کی قومی اتحاد حکومت پاکستان کے ساتھ تمام معاملات کو حل کرنے کے حوالے سے پرامید ہے ،ہمیں امید ہے پاکستان کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے حالیہ دورہ کابل کے دورا ن دونوں کے درمیان جن معاہدوں اور مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا انھیں عملی جامعہ پہنایا جائے گا اورپاکستان ان چیلنجوں کے حل کیلئے کام اورافغانستان کے اچھے ارادوں کا جواب دے گا، پاکستانی وزیراعظم اور صدر اشرف غنی کے درمیان سات اصولوں کے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ دونوں فریق ایک جیسی صورتحال میں ہیں،ہم مکمل طور پر مختلف صورتحال میں ہیں ہماری مشکلات کا سبب واضح ہے۔افغان ٹی وی ”طلوع نیوز “کے مطابق کابل میں وزراءکونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عبداللہ عبداللہ نے کہاکہ قومی اتحاد کی حکومت مسائل کوحل کرنا چاہتی ہے۔امید ہے کہ پاکستانی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے حالیہ دورہ کابل کے دوران افغانستان اور پاکستان کے درمیان جن تمام معاہدوں اور مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا انھیں عملی جامعہ پہنایا جائے گا۔وزراء کونسل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عبداللہ عبداللہ نے کہاکہ گزشتہ ہفتے پاکستانی اور ترکی کے وزیراعظم نے کابل کا دورہ کرکے دوطرفہ تعلقات کے معاملات پر تبادلہ خیا ل کیا۔شاہد خاقان عباسی کے ساتھ مذاکرات ہوئے ہیں جیسا کہ ہم مسائل کو حل کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔امید ہے کہ پاکستان ان چیلنجوں کے حل کیلئے کام اورافغانستان کے اچھے ارادوں کا جواب دے گا۔قومی اتحاد کی حکومت کی قیادت صورتحال کے بارے میں پرامید ہے ۔ عبداللہ عبداللہ نے کہاکہ پاکستانی وزیراعظم اور صدر اشرف غنی کے درمیان سات اصولوں کے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ دونوں فریق ایک جیسی صورتحال میں ہیں۔ہم مکمل طور پر مختلف صورتحال میں ہیں ہماری مشکلات کا سبب واضح ہے ۔برحال اس معاہدے کی بنیاد ہمارا بلند حوصلہ ہوسکتا ہے ۔قومی اتحاد کی حکومت کا موقف امن عمل کے حق کے بارے میں ہے۔ ایسے وقت میں عوام ،زمین اور ملک کی حفاظتکا دفاع ہم سب لوگوں کا فرض ہے ۔واضح رہے کہ صدر اشرف غنی اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے گزشتہ ہفتے کابل میں ملاقات کے دوران امن اور یکجہتی کیلئے افغانستان پاکستان ایکشن پلان کو حتمی شکل دینے کیلئے سات حتمی اصولوں پر اتفاق کیا تھا۔